امریکا میں مقیم پاکستانی ماں نے لخت جگر کو جگر کا ٹکڑا دیدیا
رابعہ انجم نے اپنی زندگی خطرے میں ڈال کرمہلک مرض میں مبتلا 8 ماہ کے بیٹے کوبچا لیا
امریکا میں مقیم پاکستانی ماں نے جگر کے ٹکڑے کو جگر کا ٹکڑا دے ڈالا، نیو یارک کے علاقے برانکس میں مقیم پاکستان خاتون 26سالہ رابعہ انجم نے اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر مہلک بیماری کا شکار ہونے والے8 ماہ کے بیٹے جہاں زیب کوجگرکاکچھ حصہ دے دیا۔
مونٹی فیورے اسپتال میں آپریشن کے بعد بچہ تیزی سے روبصحت ہے، بیڈ فورڈ پارک کے فلیٹ میں اپنے شوہر زوہیب کے ساتھ رہائش پذیر رابعہ کا کہنا ہے کہ میرے پاس اپنے لخت جگرکی جان بچانے کے لیے اس کے سوا اور کوئی راستہ نہ تھا، مجھے اپنی اولاد کیلیے قربانی دینا تھی،ماہرین طب اطفال کے مطابق اس مہک بیماری میںایک لاکھ بچوں میں محض ایک بچے کواس مہلک بیماری کا خطرہ ہوتا ہے۔
دوسری جانب اپنے جذبات پرقابو نہ رکھ سکنے والے بچے کے دادا سہیل انجم کا کہنا ہے کہ امریکی اور بھارتی ڈاکٹروں پر مشتمل آپریشن کرنے والی ٹیم کیلیے اظہار تشکر کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں اور میں ان کا یہ احسان زندگی بھر نہیں بھولوں گا۔
مونٹی فیورے اسپتال میں آپریشن کے بعد بچہ تیزی سے روبصحت ہے، بیڈ فورڈ پارک کے فلیٹ میں اپنے شوہر زوہیب کے ساتھ رہائش پذیر رابعہ کا کہنا ہے کہ میرے پاس اپنے لخت جگرکی جان بچانے کے لیے اس کے سوا اور کوئی راستہ نہ تھا، مجھے اپنی اولاد کیلیے قربانی دینا تھی،ماہرین طب اطفال کے مطابق اس مہک بیماری میںایک لاکھ بچوں میں محض ایک بچے کواس مہلک بیماری کا خطرہ ہوتا ہے۔
دوسری جانب اپنے جذبات پرقابو نہ رکھ سکنے والے بچے کے دادا سہیل انجم کا کہنا ہے کہ امریکی اور بھارتی ڈاکٹروں پر مشتمل آپریشن کرنے والی ٹیم کیلیے اظہار تشکر کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں اور میں ان کا یہ احسان زندگی بھر نہیں بھولوں گا۔