مانیٹری پالیسی کا اعلان شرح سود میں ڈیڑھ فیصد اضافہ
اسٹیٹ بینک نے سود کی شرح 8.75 فیصد کردی
KARACHI:
اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا جس میں سود کی شرح میں ڈیڑھ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے سود کی شرح میں 1.50 فیصد اضافہ کردیا گیا جس کے بعد سود کی شرح 8.75 فیصد ہوگئی، شرح سود کا تعین 2 ماہ کے لیے کیا گیا ہے ۔
ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافہ معاشی نمو کو مستحکم کرنے میں معاون ہوگا، معاشی نمو کو مستحکم کرنے کے لیے افراط زر پر قابو پانا ناگزیر ہے، خطرات کا توازن توقع سے زیادہ تیزی سے نمو سے مہنگائی اور جاری کھاتے کی طرف منتقل ہوگیا۔
ترجمان اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ مہنگائی اور توازن ادائیگی کے خطرات عالمی اور ملکی دونوں قسم کے عوامل کی بنا پر ہیں، شرح سود میں اضافہ خراب توازن ادائیگی اور افراط زر کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا جس میں سود کی شرح میں ڈیڑھ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے سود کی شرح میں 1.50 فیصد اضافہ کردیا گیا جس کے بعد سود کی شرح 8.75 فیصد ہوگئی، شرح سود کا تعین 2 ماہ کے لیے کیا گیا ہے ۔
ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافہ معاشی نمو کو مستحکم کرنے میں معاون ہوگا، معاشی نمو کو مستحکم کرنے کے لیے افراط زر پر قابو پانا ناگزیر ہے، خطرات کا توازن توقع سے زیادہ تیزی سے نمو سے مہنگائی اور جاری کھاتے کی طرف منتقل ہوگیا۔
ترجمان اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ مہنگائی اور توازن ادائیگی کے خطرات عالمی اور ملکی دونوں قسم کے عوامل کی بنا پر ہیں، شرح سود میں اضافہ خراب توازن ادائیگی اور افراط زر کی وجہ سے کیا گیا ہے۔