بھارت کی سکھ برادری کا کنگنا رناوت کو مینٹل اسپتال بھجوانے کا مطالبہ
کنگنا نے سکھ برادری کے خلاف توہین آمیز اور تضحیک آمیز زبان استعمال کی، سکھ کمیونٹی
بھارت کی سکھ کمیونٹی نے اداکارہ کنگنا رناوت کو جیل یا پھر دماغی امراض کے اسپتال بھجوانے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کے سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی نے سکھ برادری کے خلاف انسٹا گرام پر توہین آمیز زبان استعمال کرنے کے لیے ہفتے کے روز اداکارہ کنگنا رناوت کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔ یہ شکایت مندر مارگ پولیس اسٹیشن کے سائبر سیل میں درج کروائی گئی ہے۔
سکھ کمیونٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کنگنا رناوت نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر کی جانے والی پوسٹ میں جان بوجھ کر کسانوں کے احتجاج کو ''خالصتانی تحریک'' کے طور پر پیش کیا۔ اس کے علاوہ سکھ کمیونٹی نے الزام لگایا ہے کہ اداکارہ نے سکھ برادری کو ''خالصتانی دہشت گرد'' قرار دیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ کنگنا نے سکھ برادری کے خلاف توہین آمیز اور تضحیک آمیز زبان استعمال کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کنگنا رناوت کی پوسٹ جان بوجھ کر تیار کی گئی ہے اور سکھ برادری کے جذبات کو مجروح کرنے کے مجرمانہ ارادے سے شیئر کی گئی ہے۔ لہذا میں آپ کے دفتر سے درخواست کرتا ہوں کہ اس معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھیں اور اس کی ایف آئی آر درج کرنے کے بعد اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کنگنا مودی حکومت کے متنازع زرعی قوانین واپس لینے کے فیصلے پر ناخوش
دوسری جانب شرومنی اکال دل کے رہنما اور دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے صدر منجندر سنگھ سرسا نے اداکارہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کنگنا کو یا تو جیل میں ڈالا جانا چاہئے یا پھر دماغی اسپتال میں بھیجنا چاہئے۔
منجندر سنگھ سرسا نے بیان میں کہا کہ اداکارہ کنگنا رناوت کا بیان بہت ہی سستی ذہنیت کو اجاگر کرتا ہے اور اداکارہ کی جانب سے یہ کہنا کہ خالصتانی دہشت گردوں کی وجہ سے فارم کے تینوں قوانین کو منسوخ کیا گیا یہ کسانوں کی بے عزتی کرنے کے مترادف ہے۔ کنگنا رناوت نفرت کی فیکٹری ہے۔
ہم حکومت سے کنگنا کے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے نفرت انگیز بیان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کی سیکیورٹی اور پدماشری ایوارڈ کو بھی فوراً واپس لیا جائے۔ اور اسے یا تو جیل یا پھر دماغی اسپتال میں ڈالنا چاہئے۔
واضح رہے کہ کنگنا رناوت نے مودی حکومت کی جانب سے متنازع زرعی قوانین واپس لینے کے فیصلے کے بعد انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ خالصتانی دہشت گرد آج حکومت کا بازو مروڑ رہے ہیں۔ لیکن اس خاتون کو نہ بھولیے، اکلوتی خاتون وزیراعظم جس نے ان کو کچل دیا تھا۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس نے کتنی تکلیفیں اٹھائیں لیکن اس نے انہیں مچھروں کی طرح مسل دیا تھا لیکن دیش کے ٹکڑے نہیں ہونے دئیے۔ اس کی موت کے دہائیوں بعد آج بھی یہ اس کے نام سے کانپتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کے سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی نے سکھ برادری کے خلاف انسٹا گرام پر توہین آمیز زبان استعمال کرنے کے لیے ہفتے کے روز اداکارہ کنگنا رناوت کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔ یہ شکایت مندر مارگ پولیس اسٹیشن کے سائبر سیل میں درج کروائی گئی ہے۔
سکھ کمیونٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کنگنا رناوت نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر کی جانے والی پوسٹ میں جان بوجھ کر کسانوں کے احتجاج کو ''خالصتانی تحریک'' کے طور پر پیش کیا۔ اس کے علاوہ سکھ کمیونٹی نے الزام لگایا ہے کہ اداکارہ نے سکھ برادری کو ''خالصتانی دہشت گرد'' قرار دیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ کنگنا نے سکھ برادری کے خلاف توہین آمیز اور تضحیک آمیز زبان استعمال کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کنگنا رناوت کی پوسٹ جان بوجھ کر تیار کی گئی ہے اور سکھ برادری کے جذبات کو مجروح کرنے کے مجرمانہ ارادے سے شیئر کی گئی ہے۔ لہذا میں آپ کے دفتر سے درخواست کرتا ہوں کہ اس معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھیں اور اس کی ایف آئی آر درج کرنے کے بعد اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کنگنا مودی حکومت کے متنازع زرعی قوانین واپس لینے کے فیصلے پر ناخوش
دوسری جانب شرومنی اکال دل کے رہنما اور دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے صدر منجندر سنگھ سرسا نے اداکارہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کنگنا کو یا تو جیل میں ڈالا جانا چاہئے یا پھر دماغی اسپتال میں بھیجنا چاہئے۔
منجندر سنگھ سرسا نے بیان میں کہا کہ اداکارہ کنگنا رناوت کا بیان بہت ہی سستی ذہنیت کو اجاگر کرتا ہے اور اداکارہ کی جانب سے یہ کہنا کہ خالصتانی دہشت گردوں کی وجہ سے فارم کے تینوں قوانین کو منسوخ کیا گیا یہ کسانوں کی بے عزتی کرنے کے مترادف ہے۔ کنگنا رناوت نفرت کی فیکٹری ہے۔
ہم حکومت سے کنگنا کے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے نفرت انگیز بیان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کی سیکیورٹی اور پدماشری ایوارڈ کو بھی فوراً واپس لیا جائے۔ اور اسے یا تو جیل یا پھر دماغی اسپتال میں ڈالنا چاہئے۔
واضح رہے کہ کنگنا رناوت نے مودی حکومت کی جانب سے متنازع زرعی قوانین واپس لینے کے فیصلے کے بعد انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ خالصتانی دہشت گرد آج حکومت کا بازو مروڑ رہے ہیں۔ لیکن اس خاتون کو نہ بھولیے، اکلوتی خاتون وزیراعظم جس نے ان کو کچل دیا تھا۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس نے کتنی تکلیفیں اٹھائیں لیکن اس نے انہیں مچھروں کی طرح مسل دیا تھا لیکن دیش کے ٹکڑے نہیں ہونے دئیے۔ اس کی موت کے دہائیوں بعد آج بھی یہ اس کے نام سے کانپتے ہیں۔