سندھ میں اسکولوں کی تعمیرو فرنیچر خریداری میں مبینہ خوردبرد نیب تحقیقات شروع

21 اضلاع میں 25انگلش میڈیم  ہائر اور سیکنڈری اسکولوں کی تعمیر اور فرنیچر خریداری میں 7ارب کا مبینہ گھپلا کیا گیا۔


Numainda Express November 22, 2021
سابق سیکریٹری تعلیم ڈاکٹر فضل اﷲ پیچوہو، پروجیکٹ ڈائریکٹر سمیت مختلف افسران کے بیانات قلمبند کرنے کا سلسلہ جاری۔ فوٹو: فائل

جامشورو سمیت سندھ بھرکے اضلاع میں کیمبرج سسٹم انگلش میڈیم ہائر اور سیکنڈری اسکولوں کی تعمیر میں مبینہ خورد برد،7 ارب روپے میں اسکولوں کی تعمیر اور مہنگے داموں فرنیچر کی خریداری پر نیب نے تحقیقات شروع کر دی۔

نیب کے عدنان حفیظ عباسی نے محکمہ تعلیم میں7 ارب روپے سے زائد کی کرپشن پر تحقیقات شروع کر دع۔ سندھ بھر کے مختلف اضلاع میں 25کیمبرج سسٹم انگلش میڈیم ہائر اینڈ سیکنڈری اسکولوں کی تعمیر اور مہنگے داموں فرنیچر کی خریداری کی چھان بین کی گئی۔

محکمہ تعلیم سے وابستہ افراد جن میں سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر مظہر علی صدیقی، ایگزیکٹو انجینئر ایجوکیشن ورکس امداد علی میمن، سابق ڈپٹی سیکریٹری دادلو زہرانی، چیف ایگزیکٹو آفیسر تعمیراتی کمپنی، سابق سیکشن آفیسر فنانس اعجاز احمد میمن، سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر عبدالستار جتوئی، سابق پروجیکٹ انجینئر نبیل احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل پلاننگ ڈیولپمنٹ دلدار علی منگی، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل پلاننگ رستم علی خواجہ کو طلب کرتے ہوئے بیان قلمبند کیے گئے۔

مذکورہ افسران پر جامشورو کی سندھ یونیورسٹی ہاؤسنگ سوسائٹی اور کوٹری سائٹ لیبر کالونی میں 28کروڑ روپے اور سال 2013 میں سندھ بھر کے 21اضلاع سکھر، لاڑکانہ، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، کوٹری، مٹھی، عمر کوٹ، میرپور خاص، ٹنڈو الہیار، ٹنڈو محمد خان، دادو، مٹیاری، کندھ کوٹ، قمبر شہداد کوٹ، جیکب آباد، شہید بے نظیر آباد، کراچی، حیدرآباد اور جامشورو میں پیکج اے بی سی کے تحت 25 انگلش میڈیم کیمبرج سسٹم اسکول نرسری ٹو زیرو لیول اور ہائی اسکول تعمیر کیے گئے۔

اسکول 6 ماہ میں تعمیر ہونے تھے مگر 7 سال میں پایہ تکمیل کو پہنچے ۔3ارب 7 لاکھ 42 ہزار 548روپے تعمیرات پر جبکہ 4 ارب روپے سے زائد رقم 2016-17کے درمیان اسکولوں کے لیے مہنگے داموں فرنیچر سمیت دیگر سامان کی خریداری کی گئی جبکہ 3 سال سے تعمیر شدہ اسکولوں میں اربوں روپے کا فرنیچر پڑے پڑے خراب ہو رہا ہے مگر اب تک اسٹاف بھرتی نہیں کیا جا سکا۔

اس معاملے پر نیب نے سابق سیکریٹری تعلیم ڈاکٹر فضل اﷲ پیچوہو سمیت مذکورہ بالا افسران کو طلب کرتے ہوئے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ان افسران کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں