لاپتہ شہری کی فیملی کو معاوضے کی عدم ادائیگی پر سیکریٹری داخلہ عدالت طلب

حکومت عدالتی حکم عدولی اور سپریم کورٹ کے آرڈرز کی توہین کی مرتکب ہو رہی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ

حکومت عدالتی حکم عدولی اور سپریم کورٹ کے آرڈرز کی توہین کی مرتکب ہو رہی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پانچ سال سے لاپتہ شہری عمران خان کی بازیابی کے لیے دائر درخواست میں بڑا حکم سنادیا۔

ہائی کورٹ نے لاپتہ شہری کی فیملی کو معاوضے کی ادائیگی کے حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر سیکریٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

عدالت نے 2015 سے اب تک ماہانہ بنیادوں پر فیملی کو معاوضہ ادائیگی کا حکم دے رکھا ہے۔


عمران خان کی والدہ نسرین بیگم کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔ درخواست گزار کی جانب سے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ جبکہ وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل سید محمد طیب شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے چیف کمشنر کو معاوضہ ادائیگی سے متعلق خط لکھا ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ اس کام کو موخر کیوں کر رہے ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اس کام کی سپریم کورٹ کو یقین دہانی بھی کرائی تھی لیکن عمل نہیں ہوا، حکومت نا صرف عدالتی حکم عدولی بلکہ سپریم کورٹ کے آرڈرز کی توہین کی مرتکب ہو رہی ہے، ایک شہری کی تلاش میں ریاست کی ناکامی اور اس معاملے کوبیوروکریٹک طریقے سے ہینڈل کیا جارہا ہے، وفاقی حکومت سپریم کورٹ کو دی گئی یقین دہانی پر عمل کرنے میں ناکامی رہی ہے۔

کرنل ریٹائرڈ انعام رحیم نے دلائل دیے کہ سپریم کورٹ نے اس کیس میں وفاق کو اسٹے نہیں دیا جبکہ مائرہ ساجد کیس فیصلہ کی بھی تعریف کی۔

ہائی کورٹ نے سیکریٹری داخلہ کو طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت
14 دسمبر تک ملتوی کردی۔
Load Next Story