خاتون نے دوا اور علاج کے بغیر ایڈز کو شکست دے دی
طبّی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے جس نے ماہرین کو چکرا کر رکھ دیا ہے
ارجنٹینا کی ایک خاتون میں کسی دوا اور علاج کے بغیر ہی ایڈز کا مکمل خاتمہ ہوگیا ہے؛ جو اب تک کی طبّی تاریخ میں اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے پہلے کیلیفورنیا کی ایک خاتون نے بھی کسی دوا یا علاج کے بغیر ایڈز کو مکمل شکست دے دی تھی۔
طبّی اخلاقیات کو مدنظر رکھتے ہوئے خاتون کی اصل شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے لیکن اسے 'ایسپیرانزا مریضہ' کا نام دیا گیا ہے کیونکہ ان کا تعلق ارجنٹینا کے شہر ایسپیرانزا سے ہے۔
مذکورہ خاتون میں پہلی بار ایڈز کی تشخیص 2013 میں ہوئی تھی جس کے بعد وقفے وقفے سے ان کا معائنہ جاری رہا لیکن انہوں نے ایڈز کا علاج نہیں کروایا۔
ایڈز وائرس موجود ہونے کے باوجود ان خاتون میں ایڈز کی کوئی علامت نمودار نہیں ہوئی جبکہ اس سال ان میں سے یہ وائرس مکمل طور پر ختم ہوگیا۔
آن لائن ریسرچ جرنل ''اینلز آف انٹرنل میڈیسن'' کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق، اب ان خاتون میں ایڈز وائرس کے علاوہ کوئی اور متعلقہ بیماری بھی موجود نہیں۔
بتاتے چلیں کہ ایڈز کے جو مریض معمولی علاج معالجے یا پھر بغیر کسی علاج اور دوا کے اس مرض کو شکست دے دیتے ہیں انہیں ''ایلیٹ کنٹرولرز'' کہا جاتا ہے۔
دنیا بھر میں ''ایلیٹ کنٹرولرز'' کی تعداد بہت کم ہے جبکہ ان میں بھی اب تک صرف دو افراد ہی ایسے ہیں جن میں کسی دوا یا علاج کے بغیر ایڈز کا مکمل خاتمہ ہوا ہے۔
ایسے لوگوں پر خصوصی تحقیق کی جارہی ہے تاکہ ایڈز کا علاج مؤثر علاج دریافت کیا جاسکے۔
اب تک اس بارے میں سائنسدانوں کی معلومات خاصی محدود اور ابتدائی نوعیت کی ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ شاید ان کا قدرتی مدافعتی نظام (امیون سسٹم) دوسرے لوگوں سے قدرے مختلف حکمتِ عملی اختیار کرتے ہوئے ایک خطرناک اور لاعلاج مرض کو شکست دیتا ہے۔
طبّی اخلاقیات کو مدنظر رکھتے ہوئے خاتون کی اصل شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے لیکن اسے 'ایسپیرانزا مریضہ' کا نام دیا گیا ہے کیونکہ ان کا تعلق ارجنٹینا کے شہر ایسپیرانزا سے ہے۔
مذکورہ خاتون میں پہلی بار ایڈز کی تشخیص 2013 میں ہوئی تھی جس کے بعد وقفے وقفے سے ان کا معائنہ جاری رہا لیکن انہوں نے ایڈز کا علاج نہیں کروایا۔
ایڈز وائرس موجود ہونے کے باوجود ان خاتون میں ایڈز کی کوئی علامت نمودار نہیں ہوئی جبکہ اس سال ان میں سے یہ وائرس مکمل طور پر ختم ہوگیا۔
آن لائن ریسرچ جرنل ''اینلز آف انٹرنل میڈیسن'' کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق، اب ان خاتون میں ایڈز وائرس کے علاوہ کوئی اور متعلقہ بیماری بھی موجود نہیں۔
بتاتے چلیں کہ ایڈز کے جو مریض معمولی علاج معالجے یا پھر بغیر کسی علاج اور دوا کے اس مرض کو شکست دے دیتے ہیں انہیں ''ایلیٹ کنٹرولرز'' کہا جاتا ہے۔
دنیا بھر میں ''ایلیٹ کنٹرولرز'' کی تعداد بہت کم ہے جبکہ ان میں بھی اب تک صرف دو افراد ہی ایسے ہیں جن میں کسی دوا یا علاج کے بغیر ایڈز کا مکمل خاتمہ ہوا ہے۔
ایسے لوگوں پر خصوصی تحقیق کی جارہی ہے تاکہ ایڈز کا علاج مؤثر علاج دریافت کیا جاسکے۔
اب تک اس بارے میں سائنسدانوں کی معلومات خاصی محدود اور ابتدائی نوعیت کی ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ شاید ان کا قدرتی مدافعتی نظام (امیون سسٹم) دوسرے لوگوں سے قدرے مختلف حکمتِ عملی اختیار کرتے ہوئے ایک خطرناک اور لاعلاج مرض کو شکست دیتا ہے۔