پی ڈی ایم کا حکومتی قانون سازی عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
موجودہ حکمرانوں سے قوم کونجات دلانے کے لیےتجاویزو سفارشات مرتب کر لی ہیں، جنہیں کل سربراہی اجلاس میں پیش کیا جائے گا
پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوا اجلاس میں تمام جماعتوں کے سینئر رہنماوں نے شرکت کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمداللہ نے کہا کہ پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی کے چار گھنٹے طویل اجلاس میں ہم نے پی ڈی ایم کی تحریک کو کیا شکل دینی ہے؟ اس کی نوعیت کیا ہو گی؟ احتجاج زور دار کیسے ہوگا؟ جیسے عوامل پر مشاورت کی گئی.
سینیٹر حمد اللہ نے کہا کہ ہم نے موجودہ حکمرانوں سے قوم کونجات دلانے کے لیے نسخے، تجاویزو سفارشات مرتب کر لی ہیں. جنہیں کل تین بجے سربراہی اجلاس میں پیش کیا جائے گااور قیادت ان سفارشات کی روشنی میں تمام فیصلے کرےگی ۔
انہوں نے کہا کہ لاہور جلسہ، لانگ مارچ، پہیہ جام، شٹرڈاؤن کی تجاویز بھی ایجنڈے میں شامل ہیں، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کی شکل میں قوم کو سب سے بڑی بیماری لاحق ہے۔ چاروں صوبوں میں سیمینارز کانفرنس اور گوادر میں جلسے کی سفارشات بھی سامنے آئیں، مارچ میں لانگ مارچ بھی ہو سکتا ہے، دھرنا بھی ہمارے آپشنز میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پشاور کا جلسہ ناکام نہیں تھا۔ مشترکہ اجلاس میں ہونے والی قانون سازی پر سپریم کورٹ جائیں گے، عدلیہ پر سوالات اٹھ رہے ہیں، ہم دونوں پچز پر کھیلیں گے اندر بھی کھیلیں گے باہر بھی کھلیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمداللہ نے کہا کہ پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی کے چار گھنٹے طویل اجلاس میں ہم نے پی ڈی ایم کی تحریک کو کیا شکل دینی ہے؟ اس کی نوعیت کیا ہو گی؟ احتجاج زور دار کیسے ہوگا؟ جیسے عوامل پر مشاورت کی گئی.
سینیٹر حمد اللہ نے کہا کہ ہم نے موجودہ حکمرانوں سے قوم کونجات دلانے کے لیے نسخے، تجاویزو سفارشات مرتب کر لی ہیں. جنہیں کل تین بجے سربراہی اجلاس میں پیش کیا جائے گااور قیادت ان سفارشات کی روشنی میں تمام فیصلے کرےگی ۔
انہوں نے کہا کہ لاہور جلسہ، لانگ مارچ، پہیہ جام، شٹرڈاؤن کی تجاویز بھی ایجنڈے میں شامل ہیں، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کی شکل میں قوم کو سب سے بڑی بیماری لاحق ہے۔ چاروں صوبوں میں سیمینارز کانفرنس اور گوادر میں جلسے کی سفارشات بھی سامنے آئیں، مارچ میں لانگ مارچ بھی ہو سکتا ہے، دھرنا بھی ہمارے آپشنز میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پشاور کا جلسہ ناکام نہیں تھا۔ مشترکہ اجلاس میں ہونے والی قانون سازی پر سپریم کورٹ جائیں گے، عدلیہ پر سوالات اٹھ رہے ہیں، ہم دونوں پچز پر کھیلیں گے اندر بھی کھیلیں گے باہر بھی کھلیں گے۔