موبائل فون صارفین کی تعداد 13 کروڑ 23 لاکھ سے تجاوز
نئی شرائط سے 1 ماہ میں نسبتاً کم مگر گزشتہ سال کی ماہانہ اوسط سے زائد 8 لاکھ صارفین کا اضافہ
QUETTA:
ملک میں ایک ماہ میں 8 لاکھ نئے سیلولر صارفین کا اضافہ ہوا جس کے بعد نومبرتک موبائل فون صارفین کی مجموعی تعداد 13 کروڑ 23 لاکھ 33 ہزار 853 تک پہنچ گئی۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں سیلولر موبائل ٹیلی ڈینسٹی کی شرح 73.3 سے بڑھ کر 73.5 فیصد ہوگئی۔ اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر سے نومبر کے دوران نئی سبسکرپشن میں اضافہ ستمبر سے اکتوبر کے دوران ہونے والے اضافے سے 29.5 فیصد کم ہے، ستمبر سے اکتوبر کے دوران نئے صارفین کی تعداد میں 11 لاکھ 34 ہزار 189 کا اضافہ ہوا تھا۔
انڈسٹری ذرائع کے مطابق رواں سال کے آغاز سے نئے کنکشنز کی فروخت کے لیے بائیومیٹرک سسٹم کے استعمال سے سموں کی فروخت میں کمی کا سامنا ہے، حکومت نے تمام موبائل فون کمپنیوں کو سموں کا پرانا اسٹاک 20 فروری تک ختم کرنے کی ہدایت کی ہے جس کے بعد تمام نئے کنکشنز بائیومیٹرک جانچ کے بعد ہی فروخت کیے جائیں گے اور کمپنیوں کے فرنچائز اور سیل سینٹر کے ساتھ ریٹیل کی سطح پر بھی بائیومیٹرک سسٹم نصب کیے جائیں گے۔
اعدادو شمار کے مطابق نئی سم کی فروخت کے لیے قواعدوضوابط اور طریقہ کار سخت کیے جانے کے باوجود رواں مالی سال نئی سموں کی اوسط ماہانہ فروخت گزشتہ مالی سال سے زائد ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران نئی سموں کی اوسط ماہانہ فروخت 6 لاکھ 32 ہزار 170 تھی جو رواں مالی سال بڑھ کر 9 لاکھ 19 ہزار 313 سموں تک پہنچ گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق رواں مالی سال نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی (تھری جی) کی آمد کے ساتھ ہی سموں کی فروخت میں بھی کئی گنا اضافے کا امکان ہے تاہم نئی ٹیکنالوجی کے رول آؤٹ ہونے کے 6 ماہ بعد ہی سموں کی فروخت پر نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی پر مبنی سروسز کا اثر سامنے آئے گا، نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی کی آمد کے بعد کمیونی کیشن کے ساتھ سیکیورٹی، ہیلتھ اور ایجوکیشن سیکٹر میں بھی جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی راہ ہموار ہوگی جس سے سموں کی طلب میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگا۔
ملک میں ایک ماہ میں 8 لاکھ نئے سیلولر صارفین کا اضافہ ہوا جس کے بعد نومبرتک موبائل فون صارفین کی مجموعی تعداد 13 کروڑ 23 لاکھ 33 ہزار 853 تک پہنچ گئی۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں سیلولر موبائل ٹیلی ڈینسٹی کی شرح 73.3 سے بڑھ کر 73.5 فیصد ہوگئی۔ اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر سے نومبر کے دوران نئی سبسکرپشن میں اضافہ ستمبر سے اکتوبر کے دوران ہونے والے اضافے سے 29.5 فیصد کم ہے، ستمبر سے اکتوبر کے دوران نئے صارفین کی تعداد میں 11 لاکھ 34 ہزار 189 کا اضافہ ہوا تھا۔
انڈسٹری ذرائع کے مطابق رواں سال کے آغاز سے نئے کنکشنز کی فروخت کے لیے بائیومیٹرک سسٹم کے استعمال سے سموں کی فروخت میں کمی کا سامنا ہے، حکومت نے تمام موبائل فون کمپنیوں کو سموں کا پرانا اسٹاک 20 فروری تک ختم کرنے کی ہدایت کی ہے جس کے بعد تمام نئے کنکشنز بائیومیٹرک جانچ کے بعد ہی فروخت کیے جائیں گے اور کمپنیوں کے فرنچائز اور سیل سینٹر کے ساتھ ریٹیل کی سطح پر بھی بائیومیٹرک سسٹم نصب کیے جائیں گے۔
اعدادو شمار کے مطابق نئی سم کی فروخت کے لیے قواعدوضوابط اور طریقہ کار سخت کیے جانے کے باوجود رواں مالی سال نئی سموں کی اوسط ماہانہ فروخت گزشتہ مالی سال سے زائد ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران نئی سموں کی اوسط ماہانہ فروخت 6 لاکھ 32 ہزار 170 تھی جو رواں مالی سال بڑھ کر 9 لاکھ 19 ہزار 313 سموں تک پہنچ گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق رواں مالی سال نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی (تھری جی) کی آمد کے ساتھ ہی سموں کی فروخت میں بھی کئی گنا اضافے کا امکان ہے تاہم نئی ٹیکنالوجی کے رول آؤٹ ہونے کے 6 ماہ بعد ہی سموں کی فروخت پر نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی پر مبنی سروسز کا اثر سامنے آئے گا، نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی کی آمد کے بعد کمیونی کیشن کے ساتھ سیکیورٹی، ہیلتھ اور ایجوکیشن سیکٹر میں بھی جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی راہ ہموار ہوگی جس سے سموں کی طلب میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگا۔