پرانے درد سے نجات دلانے والا ’ورچوئل رئیلیٹی‘ چشمہ
یہ دنیا کا پہلا وی آر ہیڈسیٹ ہے جسے علاج میں وسیع طور پر استعمال کےلیے منظور کیا گیا ہے
امریکی ادارے 'ایف ڈی اے' نے ایک ایسے ورچوئل رئیلیٹی چشمے (وی آر ہیڈسیٹ) کی منظوری دے دی ہے جس کے استعمال سے مہینوں پرانا یعنی دائمی درد بھی ختم کیا جاسکتا ہے۔
چند سال پہلے امریکی کمپنی 'اپلائیڈ وی آر' نے 'اِیز وی آر ایکس' (EaseVRx) کے نام سے ایک آلہ تیار کیا تھا جو مجازی حقیقت (ورچوئل رئیلیٹی) سے استفادہ کرتے ہوئے دائمی درد بہت کم کرنے میں مفید پایا گیا۔
'ایف ڈی اے' کے مطابق، ایک سال تک جاری رہنے والی طبّی آزمائشوں کے دوران یہ آلہ دائمی درد کے 60 فیصد مریضوں پر مؤثر ثابت ہوا ہے جبکہ اس کے استعمال سے مریضوں میں دائمی درد کی شدت اوسطاً 30 فیصد کم ہوئی۔
دائمی درد کے علاج میں اس آلے کی افادیت کو دیکھتے ہوئے 'ایف ڈی اے' نے اسے تجارتی پیمانے پر فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
اس طرح یہ دنیا کا وہ پہلا وی آر ہیڈسیٹ بھی بن گیا ہے جسے بالخصوص علاج کی غرض سے تجارتی طور پر تیار اور فروخت کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ درد چاہے کسی بھی قسم کا ہو، لیکن اگر وہ چند ماہ تک مسلسل برقرار رہے تو اسے میڈیکل سائنس میں 'دائمی درد' (کرونک پین) کہا جاتا ہے۔ اس کی سب سے عام اقسام میں کمر کے نچلے حصے کا درد، سر میں درد، مائیگرین، گردن کا درد اور چہرے کے پٹھوں میں درد شامل ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق، دنیا بھر میں 70 کروڑ افراد کسی نہ کسی قسم کے دائمی درد کا شکار ہیں جس کے علاج پر سالانہ 78 ارب امریکی ڈالر کے لگ بھگ خرچ کیے جارہے ہیں۔ اگر دائمی درد کی شدت میں اضافہ ہوجائے تو یہ موت کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
یہ بھی بتاتے چلیں کہ مجازی حقیقت (وی آر) کمپیوٹر پر بنایا گیا ایک ایسا منظر ہوتا ہے جو اگرچہ اصل نہیں ہوتا لیکن پھر بھی بالکل حقیقت کی طرح دکھائی دیتا ہے۔
کمپیوٹر کی ترقی کے ساتھ ساتھ 'وی آر' آلات بھی سکڑتے سکڑتے ہیلمٹ اور چشموں جیسے ہیڈ سیٹس کی شکل اختیار کرچکے ہیں جنہیں آنکھوں پر پہنا جاسکتا ہے؛ اور پہننے کے بعد ان کی اسکرینوں پر ایک منفرد دنیا کا منظر ہمیں اپنے چاروں طرف دکھائی دینے لگتا ہے۔
مجازی دنیا صرف وی آر ہیڈ سیٹ کے اندر تک محدود ہوتی ہے لیکن ہیڈسیٹ پہننے والے کو ایسا لگتا ہے کہ وہ خود بھی اسی دنیا کا ایک حصہ بن گیا ہے؛ جو حقیقت سے بالکل مختلف اور منفرد بھی ہوسکتی ہے۔
کئی سال پہلے سائنسدانوں نے دریافت کیا تھا کہ اگر مجازی حقیقت (وی آر) کا ماحول خوشگوار ہو تو یہ انسانی کی ذہنی و جسمانی صحت پر بھی اچھے اثرات مرتب کرتا ہے اور مختلف امراض سے چھٹکارا پانے میں مدد بھی کرسکتا ہے۔
آج وی آر ہیڈسیٹس کا استعمال کئی طرح کی نفسیاتی اور جسمانی بیماریوں کے علاج میں تجرباتی طور پر کیا جارہا ہے۔ 'اِیز وی آر ایکس' کی منظوری سے ان کےلیے بھی تجارتی استعمال کی ایک نئی امید پیدا ہوئی ہے۔
'اِیز وی آر ایکس' میں اکتسابی کرداری علاج (cognitive behavioral therapy) اور اسی قسم کی دوسری تکنیکیں استعمال کی جاتی ہیں، جن کے ذریعے (وی آر ہیڈسیٹ کے اندر) ایک خاص قسم کا تھری ڈی ماحول تخلیق کیا جاتا ہے۔
ہیڈسیٹ پہننے والا شخص جب خود کو اس ماحول کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے تو پھر اس سے کچھ مخصوص ذہنی و جسمانی مشقیں کروائی جاتی ہیں جو اس کی تکلیف کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
چند سال پہلے امریکی کمپنی 'اپلائیڈ وی آر' نے 'اِیز وی آر ایکس' (EaseVRx) کے نام سے ایک آلہ تیار کیا تھا جو مجازی حقیقت (ورچوئل رئیلیٹی) سے استفادہ کرتے ہوئے دائمی درد بہت کم کرنے میں مفید پایا گیا۔
'ایف ڈی اے' کے مطابق، ایک سال تک جاری رہنے والی طبّی آزمائشوں کے دوران یہ آلہ دائمی درد کے 60 فیصد مریضوں پر مؤثر ثابت ہوا ہے جبکہ اس کے استعمال سے مریضوں میں دائمی درد کی شدت اوسطاً 30 فیصد کم ہوئی۔
دائمی درد کے علاج میں اس آلے کی افادیت کو دیکھتے ہوئے 'ایف ڈی اے' نے اسے تجارتی پیمانے پر فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
اس طرح یہ دنیا کا وہ پہلا وی آر ہیڈسیٹ بھی بن گیا ہے جسے بالخصوص علاج کی غرض سے تجارتی طور پر تیار اور فروخت کیا جائے گا۔
دائمی درد اور مجازی حقیقت
واضح رہے کہ درد چاہے کسی بھی قسم کا ہو، لیکن اگر وہ چند ماہ تک مسلسل برقرار رہے تو اسے میڈیکل سائنس میں 'دائمی درد' (کرونک پین) کہا جاتا ہے۔ اس کی سب سے عام اقسام میں کمر کے نچلے حصے کا درد، سر میں درد، مائیگرین، گردن کا درد اور چہرے کے پٹھوں میں درد شامل ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق، دنیا بھر میں 70 کروڑ افراد کسی نہ کسی قسم کے دائمی درد کا شکار ہیں جس کے علاج پر سالانہ 78 ارب امریکی ڈالر کے لگ بھگ خرچ کیے جارہے ہیں۔ اگر دائمی درد کی شدت میں اضافہ ہوجائے تو یہ موت کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
یہ بھی بتاتے چلیں کہ مجازی حقیقت (وی آر) کمپیوٹر پر بنایا گیا ایک ایسا منظر ہوتا ہے جو اگرچہ اصل نہیں ہوتا لیکن پھر بھی بالکل حقیقت کی طرح دکھائی دیتا ہے۔
کمپیوٹر کی ترقی کے ساتھ ساتھ 'وی آر' آلات بھی سکڑتے سکڑتے ہیلمٹ اور چشموں جیسے ہیڈ سیٹس کی شکل اختیار کرچکے ہیں جنہیں آنکھوں پر پہنا جاسکتا ہے؛ اور پہننے کے بعد ان کی اسکرینوں پر ایک منفرد دنیا کا منظر ہمیں اپنے چاروں طرف دکھائی دینے لگتا ہے۔
مجازی دنیا صرف وی آر ہیڈ سیٹ کے اندر تک محدود ہوتی ہے لیکن ہیڈسیٹ پہننے والے کو ایسا لگتا ہے کہ وہ خود بھی اسی دنیا کا ایک حصہ بن گیا ہے؛ جو حقیقت سے بالکل مختلف اور منفرد بھی ہوسکتی ہے۔
کئی سال پہلے سائنسدانوں نے دریافت کیا تھا کہ اگر مجازی حقیقت (وی آر) کا ماحول خوشگوار ہو تو یہ انسانی کی ذہنی و جسمانی صحت پر بھی اچھے اثرات مرتب کرتا ہے اور مختلف امراض سے چھٹکارا پانے میں مدد بھی کرسکتا ہے۔
آج وی آر ہیڈسیٹس کا استعمال کئی طرح کی نفسیاتی اور جسمانی بیماریوں کے علاج میں تجرباتی طور پر کیا جارہا ہے۔ 'اِیز وی آر ایکس' کی منظوری سے ان کےلیے بھی تجارتی استعمال کی ایک نئی امید پیدا ہوئی ہے۔
'اِیز وی آر ایکس' میں اکتسابی کرداری علاج (cognitive behavioral therapy) اور اسی قسم کی دوسری تکنیکیں استعمال کی جاتی ہیں، جن کے ذریعے (وی آر ہیڈسیٹ کے اندر) ایک خاص قسم کا تھری ڈی ماحول تخلیق کیا جاتا ہے۔
ہیڈسیٹ پہننے والا شخص جب خود کو اس ماحول کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے تو پھر اس سے کچھ مخصوص ذہنی و جسمانی مشقیں کروائی جاتی ہیں جو اس کی تکلیف کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔