پی ڈی ایم سربراہی اجلاس لانگ مارچ اور اسمبلیوں سے استعفوں پر اتفاق نہ ہوسکا
ثاقب نثار کی آڈیو لیکس اور رانا شمیم کے بیان حلفی نےعدالتوں کی آزادی اور خودمختاری پرسوالات اٹھادیے ہیں،فضل الرحمان
پی ڈی ایم سربراہ اجلاس میں لانگ مارچ کی تاریخ اور اسمبلیوں سے استعفوں پر فیصلہ نہ ہوسکا۔
پی ڈی ایم کا سربراہ اجلاس اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں تمام رکن جماعتوں کے سربراہان اور ان کے نمائندگان شریک ہوئے۔ چند قائدین نے ویڈیو لنک کے ذریعہ شرکت کی۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں خلاف آئین قانون سازی کی گئی جس کو مسترد کرتے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کو بھونڈے طریقے سے ووٹ کے حق کی قانون سازی کی گئی۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو پارلیمان میں باعزت نمائندگی کے لئے ہم مشاورت کررہے ہیں، آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کے اختیارات پر قدغن نہیں لگائی جا سکتی، ای وی ایم پری پول دھاندلی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی حالیہ آڈیو لیکس اور رانا شمیم کے بیان حلفی نے عدالتوں کی آزادی اور خودمختاری پر سوالات اٹھادئے ہیں،عدلیہ کو اپنا وقار بحال کرنا ہوگا۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کی برانچ بنایا جارہا ہے، تمام جماعتیں اپنی اپنی مجلس عاملہ سے لانگ مارچ اور استعفوں کے فیصلوں پر رائے لیں گی جس کے بعد چھ دسمبر کو سربراہی اجلاس ہوگا جس میں فیصلوں کا اعلان کیا جائے گا۔
پی ڈی ایم کا سربراہ اجلاس اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں تمام رکن جماعتوں کے سربراہان اور ان کے نمائندگان شریک ہوئے۔ چند قائدین نے ویڈیو لنک کے ذریعہ شرکت کی۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں خلاف آئین قانون سازی کی گئی جس کو مسترد کرتے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کو بھونڈے طریقے سے ووٹ کے حق کی قانون سازی کی گئی۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو پارلیمان میں باعزت نمائندگی کے لئے ہم مشاورت کررہے ہیں، آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کے اختیارات پر قدغن نہیں لگائی جا سکتی، ای وی ایم پری پول دھاندلی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی حالیہ آڈیو لیکس اور رانا شمیم کے بیان حلفی نے عدالتوں کی آزادی اور خودمختاری پر سوالات اٹھادئے ہیں،عدلیہ کو اپنا وقار بحال کرنا ہوگا۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کی برانچ بنایا جارہا ہے، تمام جماعتیں اپنی اپنی مجلس عاملہ سے لانگ مارچ اور استعفوں کے فیصلوں پر رائے لیں گی جس کے بعد چھ دسمبر کو سربراہی اجلاس ہوگا جس میں فیصلوں کا اعلان کیا جائے گا۔