میر پور خاص کا ریلوے اسٹیشن ویران20میں سے2ٹرینیں رہ گئیں

میر پور خاص، حیدرآباد روٹ پر شہری6برس سے سستے سفر سے محروم، بسوں، وینوں کا مہنگا اورغیر محفوظ سفرکرنے پر مجبور

میر پور خاص، حیدرآباد روٹ پر شہری6برس سے سستے سفر سے محروم، بسوں، وینوں کا مہنگا اورغیر محفوظ سفرکرنے پر مجبور۔ فوٹو:فائل

میرپورخاص کا ریلوے جنکشن 6 برسوں سے ویران ، شہری حیدرآباد اور کراچی کے لیے سستے سفر سے محروم ۔

تفصیلات کے مطابق میرپورخاص سے حیدرآباد کا 67 کلو میٹر ٹریک، پاکستان ریلویز کی تباہی کی زد میں آگیا۔ اس روٹ پر 20 ٹرینیں چلتی تھیں جو کم ہوکر صرف 2 رہ گئیں، ٹرین کے سستے سفر سے فائدہ اٹھانے والے میرپورخاص کے عوام دگنا کرایہ خرچ کر کے بسوں اور وینوں میں سفرکرنے پر مجبور ہیں۔ مہران اور شاہ لطیف ایکسپریس عام شہریوں کے ساتھ ساتھ میرپورخاص کے کاروباری حضرات کا خریداری کیلیے کراچی جانے کا محفوظ ذریعہ تھا جبکہ (MST) سے فائدہ اٹھانے والے طلبہ و طالبات اور سرکاری و غیر سرکاری ملازمین بھی حیدرآباد پہنچنے کیلیے مہنگا اورغیر محفوظ سفر کرنے پر مجبور ہیں، مذکورہ روٹ پر ٹرینوں کی بندش سے جہاں عوام کو نقصان پہنچا وہیں ٹرانسپورٹ مالکان کی چاندی ہو گئی جو من مانے کرائے وصول کر کے عوام کی مجبوری کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔




علاوہ ازیں میرپورخاص سے پنجاب اور خیبر پختونخوا جانیوالے مسافروں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے جومیرپورخاص سے حیدرآباد کے درمیانی شہروں میں ہڑتال یا کسی بھی وجہ سے سڑک بلاک کیے جانے پر بر وقت حیدرآباد نہیں پہنچ پاتے، اس طرح انہیں کرائے کی مد میں دی گئی رقم سے ہاتھ دھونا پڑ جاتے ہیں، اب میرپورخاص سے حیدرآباد کیلیے ایک ٹرین جبکہ حیدرآباد سے میرپورخاص کیلیے بھی ایک ہی ٹرین چلائی جا رہی ہے جس کا عوام کو بعض اوقات گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے، اس انتظار کی تکلیف کے باوجود مسافر حضرات اپنی سہولت اور سستی سواری کے سبب اس اکلوتی ٹرین کو ہی ترجیح دے رہے ہیں۔ میرپورخاص کے عوام کا کہنا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد کے لیے تمام ٹرینیں بحال کی جائیں تا کہ ہمیں پھر سے سستے اور محفوظ سفر کی سہولت میسر آ سکے۔
Load Next Story