برطانوی رکنِ پارلیمنٹ کو اجلاس میں بچہ ساتھ لانے سے روک دیا گیا

رکن پارلیمنٹ سٹیلا کریسی کو شیر خوار بچے کو لانے پر وارننگ دی گئی ہے

سٹیلا کریسی کو آئندہ بچہ ساتھ نہ لانے کی ہدیت کی گئی ہے، فوٹو: فائل

برطانوی پارلیمنٹ کے ایک اہلکار نے خاتون رکن سٹیلا کریسی کو خبردار کیا ہے کہ آئندہ اپنے ساتھ شیر خوار کو اسمبلی سیشن میں نہ لائیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپوزیشن جماعت سے تعلق رکھنے برطانوی رکن پارلیمنٹ سٹیلا کریسی کو تین ماہ کے بچے کو اسمبلی سیشن میں لانے پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آئندہ اجلاس میں بچے کو نہ لائیں۔

سٹیلا کریسی وہی رکن پارلیمنٹ ہیں جنھوں نے اس سے قبل زچگی کے دوران خاتون رکن پارلیمنٹ کو تعطیلات دینے کی مہم بھی چلائی تھی اور وہ خواتین کے حقوق کی کافی سرگرم کارکن بھی ہیں۔

ارکان اسمبلی نے پارلیمنٹ اہلکار کی بچے کو اسمبلی میں نہ لانے کی ہدایت والی ای میل کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس حوالے سے پارلیمنٹ انتظامیہ کو وضاحت دینا چاہیئے کیوں کہ اس سے قبل رکن اسمبلی کو اپنے شیر خوار بچے لانے کی اجازت تھی۔


ایک اور رکن اسمبلی والتھمسٹو نے ٹوئٹ کیا کہ میں نے یہ جاننے کے لیے ای میل کی ہے کہ خاتون اراکین اپنے شیر خوار بچوں کو اسمبلی لاسکتی ہیں یا نہیں کیوں کہ اس سے پہلے مجھے کہا گیا تھا کہ اس کی اجازت ہے۔

ایک اور رکن پارلیمنٹ ایلکس ڈیوس جونز نے ٹویٹ کیا کہ جب وہ 2019 میں منتخب ہوئیں تو وہ اپنے بچے کو دودھ پلا رہی تھیں اور ہاؤس آف کامنز کی اسپیکر لنڈسے ہوئل نے انہیں یقین دلایا کہ وہ اپنے بچے کو ویسٹ منسٹر ہال کے مرکزی چیمبر میں دودھ پلا سکیں گی۔

برطانوی حکومت نے فروری میں اعلان کیا تھا کہ وہ سینئر وزراء کے لیے زچگی کی 6 ماہ کی چھٹیاں متعارف کرائیں گے تاہم ارکان نے صرف وزرا کو سہولت دینے پر بل منظور کرانے میں دلچسپی ظاہر نہیں کی تھی۔

واضح رہے کہ 2019 میں سٹیلا کریسی اپنی بیٹی کی پیدائش پر حلقے میں کام جاری رکھنے کے لیے اپنا ایک قائم مقام مقرر کیا تھا تاہم اب انہیں دوبارہ ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
Load Next Story