شیل اور پی ایس او کا پیٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال سے لا تعلقی کا اعلان

ہڑتال کے اعلان پر ملک بھر کے پیٹرول پمپس پرپیٹرول بھروانے والے شہریوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں


ویب ڈیسک November 24, 2021
ہڑتال کے اعلان پر بعد ملک بھر کے پیٹرول پمپس پرپیٹرول بھروانے والے شہریوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں۔(فوٹو: فائل)

پاکستان اسٹیٹ آئل اور پیٹرولیم کمپنی شیل نے پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے کل ہونے والی ہڑتال سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے اپنے پیٹرول پمپس کھلے رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم کمپنی شیل نے کل ہونے والی پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل کمپنی کے زیر انتظام اور زیر ملکیت چلنے والے ہمارے تمام پیٹرول پمپس صارفین کو پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کے لیے کھلے رہیں گے۔

جب کہ پاکستان اسٹیٹ آئل ( پی ایس او) نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئےکہا ہے کہ ' ملک بھر میں ہمارے وہ تمام پیٹرول پمپ جو کمپنی کے زیر ملکیت اور زیر انتظام ہیں، بدستور کھلے رہیں گے اور معمول کے مطابق کام کریں گے۔'

واضح رہے کہ پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ڈیلر مارجن میں اضافہ نہ ہونے پر ملک بھر میں 25 نومبر کو ملک بھر بشمول گلگت بلتستان، آزاد جموں کشمیر اور چترال میں پیٹرول پمپس بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

ہڑتال کے اعلان کے بعد شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور ملک بھر کے پیٹرول پمپس پر اپنی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں پیٹرول بھروانے والے شہریوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں۔

آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا ہڑتال سے مکمل لاتعلقی کا اعلان

اسی ضمن میں آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے بھی ہڑتال سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی ہڑتال کا حصہ نہیں بنیں گے۔ صدر آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن میر شمس شاہوانی نے کہا ہے کہ آئل ٹینکرز کی لاتعلقی سے 80 فیصد پیٹرول پمپ کھلیں رہیں گے جن میں تمام سرکاری، ملٹی نیشنل کمپینز کے پمپس شامل ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ 26 ہزار آئل ٹینکرز ملک بھر میں سپلائی جاری رکھیں گے، سب سے بڑا نیٹ ورک پی ایس او کا ہے اور 10 ہزار سے زاہد ٹینکرز اسے سپلائی جاری رکھیں گے، عوام پہلے ہی مسائل میں ہیں بلاجواز ہڑتال کرکے انہیں مزید مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔