چوری کے باعث عوام کو مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور کیا جارہا ہے لاہور ہائیکورٹ

چوری کی روک تھام کےاقدامات سےآگاہ کیا جائے،چیف جسٹس عمر عطابندیال،پاور کمپنیوں کو 480ارب کی ادائیگی کی آڈٹ رپورٹ طلب

من پسند آئی پی پیز کو اربوں روپے کی ادائیگی کے باوجود سردیوں میں اتنی زیادہ لوڈشیڈنگ ہورہی ہے تو گرمیوں میں کیا حال ہوگا،درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عمر عطا بندیال نے قرار دیا ہے کہ بجلی چوری نہ روکنے کی وجہ سے عوام کو مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

فاضل جج نے بجلی چوری کی روک تھام کیلیے کیے گئے اقدامات سے عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 21فروری تک ملتوی کردی جبکہ نجی پاور کمپنیوں کو 480ارب روپے کی ادائیگی کے حوالے سے آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی جاری کردیا۔




جمعے کو عدالت کے روبرو درخواست گزار نے بتایا کہ حکومت نے من پسند آئی پی پیز کو نوازنے کے لئے 480 ارب روپے ادا کیے جسکی وجہ سے لوڈ شیڈنگ پر قابو نہیں پایا جا سکا اور اب سردیوں میں بھی لوڈ شیڈنگ اتنی زیادہ ہورہی ہے تو گرمیوں میں کیا حال ہوگا؟۔ بجلی کی قیمتیں آئے روز بڑھائی جارہی ہیں جس سے ملکی معیشت اور عام آدمی کے لیے مشکلات پیدا ہورہی ہیں لہٰذا عدالت اس کا نوٹس لے اور بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے احکام جاری کیے جائیں۔ عدالت نے کے ای ایس سی کو 650 میگا واٹ زائد بجلی فراہم کرنے سے متعلق بھی تفصیلی ریکارڈ طلب میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
Load Next Story