نسلہ ٹاور کا انہدام روکنے کے لیے احتجاج شارع فیصل میدان جنگ بن گئی
نسلہ ٹاور کیلیے بلڈرز اور ڈیولپرز میدان میں آگئے، ملک بھر میں تعمیراتی منصوبوں پر کام بند کرنے کا اعلان
نسلہ ٹاور کو بچانے کے لیے بلڈرز اور ڈیولپرز میدان میں آگئے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان شارع فیصل میدان جنگ بن گئی، لاٹھی چارج اور شیلنگ ہوئی جب کہ آباد نے ملک بھر میں تعمیراتی پروجیکٹس پر کام بند کرنے کی دھمکی دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق جمعہ کی شام نسلہ ٹاور گرانے کا کام جاری تھا کہ ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے چیئرمین محسن شیخانی کی سربراہی میں بڑی تعداد میں بلڈرز اور ان کے مزدور شارع قائدین پہنچ گئے۔ پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی اور ناکامی پر لاٹھی چارج شروع کردیا۔
مظاہرین کی تعداد کو دیکھتے ہوئے پولیس نے اضافی نفری طلب کرلی اور شیلنگ شروع کردی جس سے شارع فیصل سے متصل علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ رینجرز بھی صورتحال کنٹرول کرنے موقع پر پہنچ گئی۔ اس دوران پولیس اور بلڈرز کے درمیان خوب کھینچا تانی ہوئی۔ شام سے شروع ہونے والی یہ جھڑپیں اندھیرا ہونے تک جاری رہی۔ شارع قائدین ٹریفک کے لیے بند ہوگئی اور شارع فیصل پر بھی بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔
چیئرمین آباد محسن شیخانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج ہمارا حق ہے مگر پولیس نے یہاں ہماری تواضح ڈنڈوں اور شیلنگ سے کی، ملکی تاریخ میں پہلی بار کروڑوں روپے ٹیکس دینے والوں پر ڈنڈے برسائے گئے، لاٹھی چارج کے نتیجے میں آباد کے وائس چیئرمین کا ہاتھ ٹوٹ گیا، کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔
این او سیز والے پروجیکٹ غیر قانونی کہلائیں تو ہم کہاں جائیں؟ محسن شیخانی
انہوں نے کہا کہ ہم کسی غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کے حق میں نہیں مگر جن منصوبوں کی تمام این او سیز ہمارے پاس موجود ہیں وہ چند سال بعد غیر قانونی قرار دے دی جائیں تو ہم اس صورت میں کیا کریں؟ یا تو ایک ایسا ادارہ بنادیا جائے جس کی این او سی پر کبھی انگلی نہ اٹھے۔
محسن شیخانی کہا کہ ہمارے کسی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے اگر ہمارے مطالبات منظور نہیں کیے گئے تو ہمارے پاس اس کے سوا کوئی راستہ نہیں ہوگا کہ ہم اپنا سرمایہ کہیں اور منتقل کردیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں آباد کے تحت چلنے والے تمام منصوبوں پر کام روک دیا گیا ہے، احتجاج کا دائرہ کار حیدرآباد، سکھر، اسلام آباد، لاہور اور پورے ملک تک پھیلایا جائے گا۔
احتجاج کریں مگر شارع فیصل بند ہونے نہیں دیں گے، ڈپٹی کمشنر
میڈیا سے بات ہوئے ڈپٹی کمشنر شرقی آصف جان صدیقی نے کہا کہ احتجاج پر اعتراض نہیں مگر شارع فیصل بند کرنے نہیں دے سکتے، مزاحمت کرنے پر طاقت کا استعمال کرنا پڑا، عدالتی احکامات پر عمل کررہے ہیں، اس میں کسی کو رخنہ ڈالنے نہیں دیں گے۔
عدالتی حکم کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے نہیں دینگے، ایس ایس پی
ایس ایس پی ایسٹ قمر رضا جسکانی کا کہنا تھا کہ پولیس نے نہ کسی کو گرفتار کیا اور نہ ہی کوئی مقدمہ درج کیا ہے، عدالتی احکامات کی راہ میں کسی کو رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ مجھے کہیں سے حکم نہیں دیا گیا میں نے خود کارروائی کی ہدایت دی تھی۔
سرکاری کام میں مداخلت پر لاٹھی چارج ہوا، ترجمان پولیس
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق مظاہرین کو احتجاج کے لیے علیحدہ جگہ فراہم کی گئی تھی، پولیس نے مظاہرین کو شارع فیصل بلاک کرنے سے روکا تھا، مظاہرین کو منتشر کر نے کے لیے پولیس افسران نے بات چیت کی کوشش کی، مظاہرین نے سڑک بلاک کی اور سرکاری کام میں مداخلت کی تو لاٹھی چارج کرنا پڑا، پولیس کارروائی کے بعد سڑک کو عام ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے اور مظاہرین کو سڑک اور نسلہ ٹاور سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔