صوبوں نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا انتظام حوالے کرنے کا مطالبہ کردیا

بجلی چوری کے انسدادکیلیے بجلی کمپنیوںمیںپولیس نفری،مقدمات کے اندراج کیلیے ڈی ایس پی سطح کے افسر تعینات کیے جائینگے


Numainda Express September 11, 2012
بجلی چوری کے انسدادکیلیے بجلی کمپنیوںمیںپولیس نفری،مقدمات کے اندراج کیلیے ڈی ایس پی سطح کے افسر تعینات کیے جائینگے، فوٹو : فائل

مُشترکہ مفادات کونسل کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں صوبوںنے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوںکاانتظام صوبوںکے حوالے کرنیکامطالبہ کردیاہے۔

جبکہ بجلی کی تقسیم کارکمپنیوںکی مددکیلیے پولیس کی مخصوص نفری مختص کرنے اور بجلی چوری سے متعلق مقدمات کے اندراج کیلئے ڈی ایس پی کی سطح کے افسران کمپنیوں میں تعینات کرنیکا فیصلہ کیا گیاہے صوبوں نے بجلی کے بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے پراتفاق کیاہے خصوصی کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز وفاقی وزیر پانی وبجلی چوہدری احمد مختار کی زیر صدارت ہوااجلاس میںوفاقی اور صوبوں کے درمیان اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ توانائی کا بحران ایک قومی مسئلہ ہے اوراس قومی مسئلہ کو تمام صوبوںاوروفاق کی مُشترکہ کوششوںسے حل کیاجاسکتاہے۔

اجلاس میں وفاق اور صوبوں کے درمیان اس بات پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ وفاق اور صوبے ترقیاتی منصوبوں میں توانائی سے متعلقہ منصوبوں کو اولین ترجیح دیں گے اور یہ کہ صوبوں کے ترقیاتی بجٹ کاکچھ حصہ توانائی کے منصوبوں کیلئے مختص کیا جائیگا کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ صوبوں نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مدد کیلئے پولیس کی مخصوص نفری مختص کرنے اور بجلی چوری سے متعلق مقدمات کے اندراج کیلئے ڈی ایس پی کی سطع کے افسران کمپنیوں میں تعینات کرنیکا فیصلہ کیا ہے جسے وفاقی وزیر پانی و بجلی نے سراہا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی الیکٹرک سُپلائی کمپنی(کے ای ایس سی)کو کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے بند پلانٹس کو چالو کرے اور ان سے پیدا ہونیوالی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں صوبوں کی طرف سے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوںکا انتظامی کنٹرول صوبوں کو دینے کا مطالبہ کیا گیا جس پر اجلاس میں بجلی کی تقسیم کارکمپنیوںکا انتظامی کنٹرول ممکنہ طور پر صوبوں کے حوالے کرنے ،قومی بجلی بچت بل ،تھرکول منصوبے میں صوبوں کی شمولیت سمیت دیگر ایشوز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں