کراچی سمیت سندھ بھرمیں ایم کیوایم کی اپیل پر یوم سوگ کے بعد کاروبار زندگی بحال
رابطہ کمیٹی کی ٹرانسپورٹرز اور تاجر تنظیموں سے 2 بجے کے بعد کاروبار شروع کرنے کی اپیل پر کاروبار زندگی بحال ہوگیا۔
کارکنوں کے ماورائےعدالت قتل کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ کی اپیل پر کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں میں یوم سوگ کے بعد کاروبار زندگی بحال ہوگیا ہے۔
کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران کارکنوں کے ماورائےعدالت قتل کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے یوم سوگ کے باعث شہر میں سوگ کا سماں رہا، سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے اور پیٹرول پمپس کی بندش کی وجہ سے شہریوں کو اپنی منزل مقصود پر پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس کے علاوہ کاروباری مراکز، مارکیٹیں، بازار اور نجی دفاتربند جبکہ سرکاری دفاتر، اسپتالوں اور عدالتوں میں حاضری نہ ہونے کے برابر رہی۔ سرکاری اسپتالوں میں طبی عملے کی کمی کی وجہ سے او پی ڈیز بند رہیں اور سیکڑوں آپریشن ملتوی کردیئے گئے جبکہ ماتحت عدالتوں میں بھی سیکڑوں مقدمات التوا کا شکار ہوگئے۔ صورت حال کے پیش نظر جامعہ کراچی اور نجی تعلیمی اداروں نے آج ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیئے جن کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔کراچی کے علاوہ حیدر آباد، سکھر، نوابشاہ، میر پور خاص، ڈگری اور دوڑ سمیت کئی شہروں میں بھی کاروبار زندگی مکمل طور پر مفلوج رہا۔ کاروباری مراکز اور مارکیٹیوں کے علاوہ انٹر سٹی ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور پر بند رہی جس کی وجہ س لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے اپنے ایک اعلامیے میں سوگ کی حمایت کرنے پرعوام اور تاجر تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ٹرانسپورٹرز اور تاجر برادری کو دو پہر 2 بجے کے بعد اپنا کاروبار شروع کرنے اپیل کی جس پر کراچی میں ایک مرتبہ پھر کاروبار زندگی بحال ہوگیا ہے۔
کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران کارکنوں کے ماورائےعدالت قتل کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے یوم سوگ کے باعث شہر میں سوگ کا سماں رہا، سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے اور پیٹرول پمپس کی بندش کی وجہ سے شہریوں کو اپنی منزل مقصود پر پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس کے علاوہ کاروباری مراکز، مارکیٹیں، بازار اور نجی دفاتربند جبکہ سرکاری دفاتر، اسپتالوں اور عدالتوں میں حاضری نہ ہونے کے برابر رہی۔ سرکاری اسپتالوں میں طبی عملے کی کمی کی وجہ سے او پی ڈیز بند رہیں اور سیکڑوں آپریشن ملتوی کردیئے گئے جبکہ ماتحت عدالتوں میں بھی سیکڑوں مقدمات التوا کا شکار ہوگئے۔ صورت حال کے پیش نظر جامعہ کراچی اور نجی تعلیمی اداروں نے آج ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیئے جن کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔کراچی کے علاوہ حیدر آباد، سکھر، نوابشاہ، میر پور خاص، ڈگری اور دوڑ سمیت کئی شہروں میں بھی کاروبار زندگی مکمل طور پر مفلوج رہا۔ کاروباری مراکز اور مارکیٹیوں کے علاوہ انٹر سٹی ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور پر بند رہی جس کی وجہ س لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے اپنے ایک اعلامیے میں سوگ کی حمایت کرنے پرعوام اور تاجر تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ٹرانسپورٹرز اور تاجر برادری کو دو پہر 2 بجے کے بعد اپنا کاروبار شروع کرنے اپیل کی جس پر کراچی میں ایک مرتبہ پھر کاروبار زندگی بحال ہوگیا ہے۔