شوکت عزیز صدیقی کا بطور وکیل لائسنس بحال کردیا گیا
ذرائع کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیرِ صدارت انرولمنٹ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سابق جج اسلام آباد ہائی کورٹ شوکت عزیز صدیقی کا بطور وکیل لائسنس بحال کیا گیا۔
بی بی سی کے مطابق پاکستان بار کونسل نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ شوکت صدیقی کو بدعنوانی یا اخلاقی گراوٹ جیسے الزامات کی بنیاد پر چونکہ سپریم جوڈیشل کونسل نے برطرف نہیں کیا تو اس وجہ سے یہ کمیٹی فوری طور پر ان کے لائسنس کو بحال کرتی ہے۔
پاکستان بار کونسل کے فیصلے کے بعد اب جسٹس شوکت عزیز صدیقی سپریم کورٹ میں بطور وکیل پیش ہو سکیں گے۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی وکالت کا لائسنس سپریم جوڈیشل کونسل نے ایک ریفرنس کے باعث معطل کردیا تھا۔ ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ جسٹس شوکت عزیز پر اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے سرکاری گھر پر تزین و آرائش کے لیے لاکھوں روپے خرچ کیے ہیں۔
اس سے قبل سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو راولپنڈی بار سے خطاب کے دوران قومی سلامتی کے اداروں پر تنقید کو بے جا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے نوٹس بھی جاری کیا تھا۔