لاہور چڑیا گھر میں پہلی بار جنگلی جانوروں کی مجسمہ سازی کامقابلہ
لاہورچڑیاگھرمیں یہ پہلاقدم تھا، اس طرح کے ایونٹس اب پنجاب کے تمام چڑیاگھروں میں کروائے جائیں گے، سیکرٹری جنگلات
لاہور چڑیا گھر میں پہلی بار جنگلی جانوروں کی مجسمہ سازی کامقابلہ کروایا گیا، نوجوان آرٹسٹوں نے ہاتھوں کی جادوگری دکھائی،کسی نے مٹی سے شیراورہاتھی کامجسمہ بنایا تو کسی نے پنجاب اڑیال، پاڑہ، سانپ، گینڈے اور پرندوں کا مجسمہ بنایا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور چڑیا گھر میں پہلی بار جنگلی جانوروں کے مجسمے بنانے کا مقابلہ منعقد کیا گیا جس میں نوجوان آرٹسٹوں نے اپنے فن کی جادوگری دکھائی، کسی نے مٹی سے شیراورہاتھی کامجسمہ بنایا تو کسی نے پنجاب اڑیال، پاڑہ، سانپ، گینڈے اور پرندوں کا مجسمہ بنایا۔
سیکرٹری جنگلات وجنگلی حیات نے پنجاب کے تمام چڑیاگھروں میں اس طرح کے ایونٹس اور لاہور چڑیا گھر میں جنگلی حیات سے متعلق ایونٹس کے لیے لیے علیحدہ ایریامختص کروانے کی ہدایت کردی۔
جنگلی جانوروں اورپرندوں کی مجسمہ سازی کے مقابلے میں سرکاری اورنجی اداروں کے 40 طلبا و طالبات نے حصہ لیا، جن میں اکثریت طالبات کی تھی، نوجوان آرٹسٹوں نے دوروزتک جاری رہنے والے مقابلوں کے دوران بڑی مہارت اورہنرمندی سے مجسمے بنائے۔
سیکرٹری پنجاب وائلڈلائف شاہد زمان، بورڈ ممبربدرمنیر اورلاہور چڑیاگھرکے ڈائریکٹرانورمان سمیت چڑیا گھرمیں تفریح کے لیے آنے والوں نے ان مجسموں کو دیکھا اور نوجوانوں کی ہنرمندی کی تعریف کی۔
مقابلے میں شریک ایک مجسمہ ساز ردابتول کا کہنا تھا وہ فانااورفلورا پرکام کررہی ہیں، انہوں نے جنگلی ماحول اوروہاں پائے جانے والے جانوروں کومٹی کے مجسمے بناکراجاگرکرنے کی کوشش کی ہے، کیونکہ جنگلی حیات کی اہمیت کو اجاگر کرنا انتہائی ضروری ہے۔
ایک اورفن کار ابیہہ فاطمہ نے کہا کہ مٹی سے ماڈل اورمجسمے بناناآسان کام نہیں ہے تاہم انہوں نے کوشش کی ہے کہ جنگلی جانوروں کے حقیقت سے قریب ترین مجسمے بناسکیں۔
پنجاب وائلڈلائف بورڈ کےرکن بدرمنیرنے کہا یہ بہت اچھی کوشش ہے، یہ بھی جنگلی حیات سے محبت اوراس کی اہمیت اجاگرکرنے کاایک منفرداندازہے جسے جاری رہناچاہئے۔
سیکرٹری جنگلات وجنگلی حیات شاہد زمان نے بتایا کہ اس طرح کے ایونٹس اب پنجاب کے تمام چڑیاگھروں میں کروائے جائیں گے، لاہورچڑیاگھرمیں یہ پہلاقدم تھا، اب ہم یہاں اس کام کے لیے ایک ایریا مختص کردیں گے۔ فن کاروں کو مجسمہ سازی کے لیے یہاں مٹی مہیا کریں گے تاکہ چڑیاگھرمیں تفریح کے لیے آنے والے بچے جب چاہیں اپنے من پسندجانوراورپرندے کامجسمہ بنائیں، اس سے بچوں کے اندرجنگلی حیات سے محبت اوران کی اہمیت اجاگرہوگی۔
مقابلے میں بہترین مجسمے بنانے والے نوجوان آرٹسٹوں کو تعریفی اسناد اور شیلڈز دی گئیں، ملک کے نامورآرٹسٹوں نے طلباوطالبات کے بنائےمجسموں کو دیکھااوررزلٹ تیارکیے۔
لاہورچڑیا گھرکے ڈائریکٹرمحمد انورمان نے مقابلے میں حصہ لینے والے تمام طلباوطالبات کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ یہ فن پارے لاہور چڑیاگھر کی گیلری میں سجائے جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور چڑیا گھر میں پہلی بار جنگلی جانوروں کے مجسمے بنانے کا مقابلہ منعقد کیا گیا جس میں نوجوان آرٹسٹوں نے اپنے فن کی جادوگری دکھائی، کسی نے مٹی سے شیراورہاتھی کامجسمہ بنایا تو کسی نے پنجاب اڑیال، پاڑہ، سانپ، گینڈے اور پرندوں کا مجسمہ بنایا۔
سیکرٹری جنگلات وجنگلی حیات نے پنجاب کے تمام چڑیاگھروں میں اس طرح کے ایونٹس اور لاہور چڑیا گھر میں جنگلی حیات سے متعلق ایونٹس کے لیے لیے علیحدہ ایریامختص کروانے کی ہدایت کردی۔
جنگلی جانوروں اورپرندوں کی مجسمہ سازی کے مقابلے میں سرکاری اورنجی اداروں کے 40 طلبا و طالبات نے حصہ لیا، جن میں اکثریت طالبات کی تھی، نوجوان آرٹسٹوں نے دوروزتک جاری رہنے والے مقابلوں کے دوران بڑی مہارت اورہنرمندی سے مجسمے بنائے۔
سیکرٹری پنجاب وائلڈلائف شاہد زمان، بورڈ ممبربدرمنیر اورلاہور چڑیاگھرکے ڈائریکٹرانورمان سمیت چڑیا گھرمیں تفریح کے لیے آنے والوں نے ان مجسموں کو دیکھا اور نوجوانوں کی ہنرمندی کی تعریف کی۔
مقابلے میں شریک ایک مجسمہ ساز ردابتول کا کہنا تھا وہ فانااورفلورا پرکام کررہی ہیں، انہوں نے جنگلی ماحول اوروہاں پائے جانے والے جانوروں کومٹی کے مجسمے بناکراجاگرکرنے کی کوشش کی ہے، کیونکہ جنگلی حیات کی اہمیت کو اجاگر کرنا انتہائی ضروری ہے۔
ایک اورفن کار ابیہہ فاطمہ نے کہا کہ مٹی سے ماڈل اورمجسمے بناناآسان کام نہیں ہے تاہم انہوں نے کوشش کی ہے کہ جنگلی جانوروں کے حقیقت سے قریب ترین مجسمے بناسکیں۔
پنجاب وائلڈلائف بورڈ کےرکن بدرمنیرنے کہا یہ بہت اچھی کوشش ہے، یہ بھی جنگلی حیات سے محبت اوراس کی اہمیت اجاگرکرنے کاایک منفرداندازہے جسے جاری رہناچاہئے۔
سیکرٹری جنگلات وجنگلی حیات شاہد زمان نے بتایا کہ اس طرح کے ایونٹس اب پنجاب کے تمام چڑیاگھروں میں کروائے جائیں گے، لاہورچڑیاگھرمیں یہ پہلاقدم تھا، اب ہم یہاں اس کام کے لیے ایک ایریا مختص کردیں گے۔ فن کاروں کو مجسمہ سازی کے لیے یہاں مٹی مہیا کریں گے تاکہ چڑیاگھرمیں تفریح کے لیے آنے والے بچے جب چاہیں اپنے من پسندجانوراورپرندے کامجسمہ بنائیں، اس سے بچوں کے اندرجنگلی حیات سے محبت اوران کی اہمیت اجاگرہوگی۔
مقابلے میں بہترین مجسمے بنانے والے نوجوان آرٹسٹوں کو تعریفی اسناد اور شیلڈز دی گئیں، ملک کے نامورآرٹسٹوں نے طلباوطالبات کے بنائےمجسموں کو دیکھااوررزلٹ تیارکیے۔
لاہورچڑیا گھرکے ڈائریکٹرمحمد انورمان نے مقابلے میں حصہ لینے والے تمام طلباوطالبات کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ یہ فن پارے لاہور چڑیاگھر کی گیلری میں سجائے جائیں گے۔