ڈپارٹمنٹس کا خاتمہ ظہیر عباس نے عمران خان کے فیصلے کی مخالفت کردی

ماضی میں میرا اور عمران کا یہی جھگڑا رہتا تھا کہ وہ ڈیپارٹمنٹس کو پسند نہیں کرتے تھے، سابق کپتان

ماضی میں میرا اور عمران کا یہی جھگڑا رہتا تھا کہ وہ ڈیپارٹمنٹس کو پسند نہیں کرتے تھے، سابق کپتان۔ فوٹو : فائل

سابق کپتان ظہیر عباس نے وزیر اعظم عمران خان کے اسپورٹس ڈپارٹمنٹس ختم کر نے کے فیصلے کی مخالفت کردی۔

ظہیر عباس کا کہنا ہے کہ ماضی میں میرا اور عمران کا یہی جھگڑا رہتا تھا کہ وہ ڈیپارٹمنٹس کو پسند نہیں کرتے تھے، عمران خان کو یہ سمجھنا چاہیے تھا کہ ڈپارٹمنٹس سے لوگوں کی روزی چل رہی تھی اس بارے میں دوبارہ سوچنا چاہیے، عمران خان کو اسپورٹس کیلیے کچھ نا کچھ ضرور اچھا کرنا چاہیے تاکہ ان کو دنیا یاد رکھے، عمران خان سے بہت امید ہے کہ وہ کرکٹ کیلیے بہتر کام کرینگے۔

باغ جناح لاہور میں شہر یار ملک نیشنل رینکنگ ٹینس چیمپئن شپ کے فائنلز پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق آئی سی سی صدر نے پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی ہرفارمنس کو سراہا، ان کا کہنا تھا کہ بنگلادیش کے خلاف سیریز میں پاکستان کی ٹیم بہت اچھی پرفارمنس دکھارہی یے، ٹی ٹوئنٹی کے بعد یقین ہے کہ پاکستان ٹیم اب ٹیسٹ سیریز بھی جیت لے گا، آخری ٹیسٹ دیکھنے خود بھی ڈھاکا جارہا ہوں۔


قومی ٹیم کے ساتھ بیٹنگ کوچ کے سوال پر سابق کپتان کا موقف تھا کہ ہم تو ساری کرکٹ ہی کوچ کے بغیر ہی کھیلے ہیں اب تو ہر چیز کیلیے کوچ چاہیے، یہ تو مینیجمنٹ نے فیصلہ کرنا ہے کہ بیٹنگ کوچ رکھنا ہے یا نہیں۔

ظہیر عباس نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ رمیز راجہ پاکستان کرکٹ کو ٹھیک کرنے کی ہرممکن کوشش کریں گے، ایک کرکٹر کا بورڈ چیئرمین بننا خوش آئند ہے۔

 
Load Next Story