جواری مالکان بھارتی بورڈ کیلیے دردِ سر بن گئے
آئی پی ایل فرنچائزحکام کی بیٹنگ انڈسٹری سے وابستگی پرتحقیقات ہوں گی
لاہور:
آئی پی ایل ٹیم احمد آباد کے جواری مالکان بھارتی بورڈ کیلیے دردِ سر بن گئے،ان کی بیٹنگ انڈسٹری سے وابستگی کے بارے میں تحقیقات ہوں گی۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نئی آئی پی ایل فرنچائز احمد آباد خریدنے والی کمپنی سی وی سی کیپیٹل کے مالکان کی تحقیقات کے لیے غیرجانبدار پینل تشکیل دے گا، مذکورہ کمپنی نے اس فرنچائز کے لیے سب سے زیادہ 5625 کروڑ روپے کی بولی دی تھی، بعد میں انکشاف ہوا کہ اس کے کچھ مالکان کا تعلق انگلینڈکی بیٹنگ انڈسٹری سے ہے، جس پر بی سی سی آئی اب ایک ایسی کمیٹی کی تشکیل پر غور کررہا ہے جس میں سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج کو بھی شامل کیا جائے گا۔
اس حوالے سے آئی پی ایل گورننگ کونسل کی 4 دسمبر کو میٹنگ شیڈول ہے۔ اگر بی سی سی آئی نے سی وی سی کیپیٹلز کو احمد آبادکی ملکیت کے لیے نااہل قرار دیا تو دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ بولی دینے والے ادانی کو فرنچائز سونپی جا سکتی ہے،اس نے ٹیم کے لیے 5100 کروڑ روپے کی بولی دی تھی۔
سب سے پہلے آئی پی ایل کے سابق چیئرمین للت مودی نے سی وی سی کیپیٹل کے حوالے سے کہا تھا کہ میرے خیال میں اب جوا کھلانے والی کمپنیزبھی ٹیم خرید سکتی ہیں، یہ ایک نیا قانون ہوگا، کوالیفائیڈ بولی دہندہ ایک بڑی بیٹنگ کمپنی کی مالک ہے، بی سی سی آئی نے اپنا ہوم ورک پورا نہیں کیا، اس قسم کے کیسز میں آخر اینٹی کرپشن یونٹ کیا کررہا ہے؟ یاد رہے کہ مذکورہ کمپنی یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ امریکا میں مقیم چند مالکان کا بیٹنگ کاروبار قانونی ہے۔
آئی پی ایل ٹیم احمد آباد کے جواری مالکان بھارتی بورڈ کیلیے دردِ سر بن گئے،ان کی بیٹنگ انڈسٹری سے وابستگی کے بارے میں تحقیقات ہوں گی۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نئی آئی پی ایل فرنچائز احمد آباد خریدنے والی کمپنی سی وی سی کیپیٹل کے مالکان کی تحقیقات کے لیے غیرجانبدار پینل تشکیل دے گا، مذکورہ کمپنی نے اس فرنچائز کے لیے سب سے زیادہ 5625 کروڑ روپے کی بولی دی تھی، بعد میں انکشاف ہوا کہ اس کے کچھ مالکان کا تعلق انگلینڈکی بیٹنگ انڈسٹری سے ہے، جس پر بی سی سی آئی اب ایک ایسی کمیٹی کی تشکیل پر غور کررہا ہے جس میں سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج کو بھی شامل کیا جائے گا۔
اس حوالے سے آئی پی ایل گورننگ کونسل کی 4 دسمبر کو میٹنگ شیڈول ہے۔ اگر بی سی سی آئی نے سی وی سی کیپیٹلز کو احمد آبادکی ملکیت کے لیے نااہل قرار دیا تو دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ بولی دینے والے ادانی کو فرنچائز سونپی جا سکتی ہے،اس نے ٹیم کے لیے 5100 کروڑ روپے کی بولی دی تھی۔
سب سے پہلے آئی پی ایل کے سابق چیئرمین للت مودی نے سی وی سی کیپیٹل کے حوالے سے کہا تھا کہ میرے خیال میں اب جوا کھلانے والی کمپنیزبھی ٹیم خرید سکتی ہیں، یہ ایک نیا قانون ہوگا، کوالیفائیڈ بولی دہندہ ایک بڑی بیٹنگ کمپنی کی مالک ہے، بی سی سی آئی نے اپنا ہوم ورک پورا نہیں کیا، اس قسم کے کیسز میں آخر اینٹی کرپشن یونٹ کیا کررہا ہے؟ یاد رہے کہ مذکورہ کمپنی یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ امریکا میں مقیم چند مالکان کا بیٹنگ کاروبار قانونی ہے۔