عالمی منڈی میں کمی کے باوجود پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے فی لیٹر کمی کا امکان تھا لیکن حکومت نے لیوی بڑھا کر اسے ایڈجسٹ کردیا


/Irshad Ansari November 30, 2021
(فوٹو : نیوز ایجنسی/فائل)

لاہور: حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کرتے ہوئے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کی بجائے پیٹرولیم لیوی میں چار روپے فی لیٹر اضافہ کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت ہر 15 پندرہ دن بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی یا بیشی کرتی ہے اس بار حکومت نے اگلے پندرہ دنوں کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بجائے انہیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے حالاں کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی آئی ہے تاہم اس کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچائے جارہے۔

اس حوالے سے حسب معمول آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے وزارت خزانہ کو پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں سے متعلق سمری ارسال کی ہے تاہم حکومت نے قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت خزانہ کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق اگلے 15 روز کے لیے پیٹرول کی قیمت 145 روپے 82 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 142 روپے 62 پیسے، کیروسین آئل 116 روپے 53 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل 114 روپے 7 پیسے کی سطح پر برقرار رہے گی۔

دریں اثنا ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کے تحت پٹرولیم مصنوعات پر عائد پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں چار روپے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا ہے۔ پی ڈی ایل بڑھانے کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہیں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پٹرول پر پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح 9.62 روپے سے بڑھا 13.62 روپے فی لیٹر کردی گئی اسی طرح ڈیزل پر پی ڈی ایل کی شرح 9 روپے 62 پیسے سے بڑھا کر 13.14 روپے فی لیٹر کردی گئی ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے مطابق پاکستان میں پٹرول کی قیمتوں میں 6 روپے فی لیٹر کمی کا امکان تھا لیکن حکومت نے کمی کا فائدہ عوام کو دینے کی بجائے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی اور جی ایس ٹی میں ایڈجسٹ کردیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔