نمک کے ذرے جتنا یہ کیمرہ رنگین فوٹو کھینچ سکتا ہے
نصف ملی میٹرجسامت کا کیمرہ واضح ترین تصویر کھینچتا ہے جس پر 16 لاکھ مائیکرو سلنڈرز نصب ہیں
RAWALPINDI:
جامعہ واشنگٹن اور پرنسٹن یونیورسٹی کے انجنیئروں نے غالباً دنیا کا سب سے چھوٹا کیمرہ بنایا ہے جو بہت واضح رنگین تصاویر لے سکتا ہے۔ یہ روشنی کو جذب کرنے والی میٹاسرفیس سے بنایا گیا ہے جس کا ہر حصہ روشنی جذب کرتا ہے اور اسے مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
یہ شیشے کا ایک شفاف پینل نما نظرآتا ہے جس میں گول دائرے میں کوئی سفید شے دکھائی دے رہی ہے۔ نصف ملی میٹر کی معمولی جسامت کی یہ ایجاد روشنی کو اس طرح موڑتی ہے کہ اس کا عکس مکمل ہوجاتا ہے ۔ پھر ایک الگورتھم سگنل پروسیسنگ طریقے سے ڈیٹا سے تصویر کی تشکیل کرتا ہے۔
حیرت انگیز طور پر بہت شفاف اور خوبصورت تصاویر سامنے آئی ہیں جن میں سے ایک نیچے دائیں جانب دیکھی جاسکتی ہے۔ کیمرے کے سینسر نے سب سے پہلے 720 پکسل چوڑی اور اتنی لمبی تصویر کھینچی، جس نے قدرتی روشنی میں 400 سے 700 نینومیٹر طولِ موج میں تصویر لی ہے۔ اس میں فی ملی میٹر 214 لائنیں دیکھی جاسکتی ہے۔ لیکن یہ کیمرہ 40 درجے فیلڈ ویو دیکھ سکتا ہے۔
اس ایجاد کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ تجارتی پیمانے پر اس کی تیاری بہت آسان ہے۔ کیمرہ سینسر سلیکون نائٹریٹ پرمشتمل ہے اور الٹراوائلٹ لیتھوگرافی سے کاڑھا جاسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس کا سب سے اہم استعمال طب و صحت میں ہوسکتا ہے۔ اس طرح فون کی پشت پر تین یا چار کیمروں کی ضرورت ختم ہوجائے گی اور پوری کسینگ کو پر انہیں لگاکر ایک بڑا کیمرہ بنانا ممکن ہوگا۔
جامعہ واشنگٹن اور پرنسٹن یونیورسٹی کے انجنیئروں نے غالباً دنیا کا سب سے چھوٹا کیمرہ بنایا ہے جو بہت واضح رنگین تصاویر لے سکتا ہے۔ یہ روشنی کو جذب کرنے والی میٹاسرفیس سے بنایا گیا ہے جس کا ہر حصہ روشنی جذب کرتا ہے اور اسے مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
یہ شیشے کا ایک شفاف پینل نما نظرآتا ہے جس میں گول دائرے میں کوئی سفید شے دکھائی دے رہی ہے۔ نصف ملی میٹر کی معمولی جسامت کی یہ ایجاد روشنی کو اس طرح موڑتی ہے کہ اس کا عکس مکمل ہوجاتا ہے ۔ پھر ایک الگورتھم سگنل پروسیسنگ طریقے سے ڈیٹا سے تصویر کی تشکیل کرتا ہے۔
حیرت انگیز طور پر بہت شفاف اور خوبصورت تصاویر سامنے آئی ہیں جن میں سے ایک نیچے دائیں جانب دیکھی جاسکتی ہے۔ کیمرے کے سینسر نے سب سے پہلے 720 پکسل چوڑی اور اتنی لمبی تصویر کھینچی، جس نے قدرتی روشنی میں 400 سے 700 نینومیٹر طولِ موج میں تصویر لی ہے۔ اس میں فی ملی میٹر 214 لائنیں دیکھی جاسکتی ہے۔ لیکن یہ کیمرہ 40 درجے فیلڈ ویو دیکھ سکتا ہے۔
اس ایجاد کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ تجارتی پیمانے پر اس کی تیاری بہت آسان ہے۔ کیمرہ سینسر سلیکون نائٹریٹ پرمشتمل ہے اور الٹراوائلٹ لیتھوگرافی سے کاڑھا جاسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس کا سب سے اہم استعمال طب و صحت میں ہوسکتا ہے۔ اس طرح فون کی پشت پر تین یا چار کیمروں کی ضرورت ختم ہوجائے گی اور پوری کسینگ کو پر انہیں لگاکر ایک بڑا کیمرہ بنانا ممکن ہوگا۔