بالی ووڈ کے متعدد ہدایتکاروں نے اداکاری کے میدان میں بھی رنگ جما دیا

’’واستو‘‘،’’احساس‘‘ ، ’’ہتھیار‘‘ جیسی فلمیں بنانے والے مہیش منجریکر کو ’’کانٹے‘‘ سے شہرت ملی۔

’’دل چاہتا ہے‘‘ ، ’’ ڈان‘‘ کے خالق فرحان اختر بہترین اداکار کا ایوارڈ لے اڑے، سبھاش گھئی، فرح خان، انوراگ کے کام کو بھی سراہا گیا ۔ فوٹو : فائل

بھارتی فلم نگری کے متعدد ہدایتکار اداکاری کے میدان میں بھی نام کمانے میں کامیاب رہے۔

کیمرے کے پیچھے متحرک نظر آنیوالے کیمرے کے سامنے آئے تو بطور ایکٹر بھی رنگ جما دیا۔ ان میں بالی ووڈ کے معروف ہدایتکار سبھاش گھئی، مہیش منجریکر، ستیش کوشک، ٹینو آنند، انوراگ گھیشپ، ابھینو گھیشپ، سہیل خان، فرح خان، فرحان اختر اور تیگمونشو ڈھالیا کے نام نمایاں ہیں۔ ہدایتکار، پروڈیوسر اور رائٹر سبھاش گھئی نے ابتداء میں ''تقدیر'' ،''ارادھنا'' ، '' امنگ '' اور ''گمراہ '' جیسی فلموں میں اداکار کی حیثیت سے کام کیا بعدازاں انھوں نے ''کھل نائک '' ، ''رام لکھن''، ''ہیرو '' سمیت اپنی دیگر فلموں میں پردہ اسکرین پر اداکاری کی ہلکی سے جھلک دکھانے کا سلسلہ جاری رکھا۔



مہیش منجریکر جن کے کریڈٹ پر ''واستو'' ، ''اسستتوا'' ، ''احساس'' ،''جس دیش میں گنگا بہتی ہے'' ، ''ورودھ'' ، ''ہتھیار'' جیسی فلمیں ہیں۔ وہ فلم''واستو'' میں ایک گانے کے ذریعے کیمرے کے سامنے آئے، مگر انھیں بطور اداکار2002ء میں ریلیز ہونے والی فلم''کانٹے'' سے شہرت ملی۔ مہیش منجریکر کا شمار اسوقت بالی ووڈ کے معروف اور مصروف فنکاروں میں ہوتا ہے۔ ڈائریکٹر ستیش کوشک نے کیرئیر کا آغاز شیکھر کپور کی فلم''معصوم'' سے بطور اسسٹنٹ کیا، ''روپ کی رانی چوروں کا راجہ'' ان کی بطور ڈائریکٹر پہلی فلم تھی، انھوں نے اداکار کی حیثیت سے ''دیوانہ مستانہ'' ، '' رام لکھن ''،'' جانے بھی دو یارو'' ، '' وہ سات دن'' ، '' ساگر'' ، ''وردی'' ، '' آوارگی'' ، '' آنٹی نمبرون'' ، ''مسٹر اینڈ مسز کھلاڑی'' جیسی فلموں میں کام کیا جب کہ بطور ڈائریکٹر ''تیرے نام '' ، ''ہم آپ کے دل میں رہتے ہیں''،''بدھائی ہو بدھائی'' جیسی فلمیں کیں۔




ٹینو آنند نے کیرئیر کا آغاز ڈائریکشن سے کیا تھا، انھوں نے بگ بی امیتابھ بچن کے ساتھ ''میں آزاد ہوں'' ، '' شنہشا ہ'' اور ''کالیا'' جیسی کامیاب فلمیں بنائیں ۔ اس کے بعد انھوں نے''اگنی پتھ'' ، '' عجوبہ'' ، '' چمتکار'' ، '' دامنی'' ، '' کھلاڑی'' ، '' چندرا مکھی'' ، '' انجام '' ، '' کرانتی ویر'' ، '' رام جانے'' ، '' بمبئی '' ، ''تری مورتی'' ، '' دل جلے'' ، '' گھاتک'' ، '' کبھی نہ کبھی'' ، ''چائینہ گیٹ'' ،، ''دبنگ'' ، '' تیرے نال لو ہوگیا'' ، '' پھٹا پوسٹر نکلا ہیرو'' جیسی فلموں میں اداکاری کے ذریعے اپنی الگ پہچان بنائی۔ انوراگ گھیشپ کی 2007ء میں بطور ڈائریکٹر اور اداکار فلم ''بلیک فرائیڈے'' ریلیز ہوئی اس کے بعد انھوں نے اپنی ہی فلم ''نوسموکنگ'' میں بھی ڈائریکشن کے ساتھ اہم کردار بھی نبھایا۔



ان کی اداکارانہ صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے انھیں '' لک بائی چانس'' ، '' آئی ایم'' ، '' شاگرد'' ، '' تیرا کیا ہوگا جونی'' ، '' ساونڈ ٹریک'' میں اہم کرداروں میں لیا گیا۔ ابھینو گیشپ انوراگ کے بھائی ہیں، انھوں نے ''دبنگ'' جیسی بلاک بسٹر فلم کے ذریعے بالی ووڈ میں ڈائریکٹ انٹری دی جب کہ منی رتنم جیسے ڈائریکٹر کو نہ صرف فلم ''یووا'' میں اسسٹ کیا بلکہ اس میں بطور اداکار کام بھی کیا، ابھینو کی بطور ڈائریکٹر دبنگ کے بعد''بے شرم'' سال 2013ء میں ریلیز ہوئی۔ سہیل خان نے بطور پروڈیوسر وڈائریکٹر 1997ء میں فلم''اوزار'' سے آغاز کیا، مگر یہ فلم کامیابی حاصل نہ کر سکی، اس کے بعد انھوں نے ''پیار کیا تو ڈرنا کیا'' اور '' ہیلو برادر'' جیسی کامیاب فلمیں بنائیں جب کہ اداکاری کا آغاز فلم ''میں نے دل تجھ کو دیا '' سے کیا۔ اس کے علاوہ ''ڈرنا منع ہے'' ، '' میں نے پیار کیوں کیا'' ، '' لکیر'' ، '' کرشنا کوٹیج'' ، '' آریان'' ، ''فائٹ کلب'' ، '' سلام عشق'' ، '' جانے تو'' ، '' گاڈ تسی گریٹ ہو'' ، '' میں اورمسز کھنہ'' ، ''ویر'' ، '' رکھ'' اور''کسان'' میں اداکاری کے جوہر دکھائے بطور ڈائریکٹر حال ہی میں فلم''جے ہو'' ریلیز ہوئی ہے۔



''میں ہوں ناں'' ، ''اوم شانتی اوم '' ، ''تیس مار خان '' جیسی فلمیں بنانے والی کوریوگرافر اور ڈائریکٹر فرح خان نے اداکار بومن ایرانی کے ساتھ فلم ''شیریں فرہاد کی تو نکل پڑی'' میں اداکارہ کی حیثیت سے کام کیا جسے بہت سراہا گیا ۔ ''دل چاہتا ہے'' ، '' ڈان'' ، ''لکشیا'' جیسی فلمیں ڈائریکٹ کرنیوالے فرحان اختر نے ''راک آن'' سے بطور اداکار وگلوکار نئی اننگز کا آغاز کیا جس کے بعد انھوں نے ''زندگی ملے گی نہ دوبارہ'' ، ''کارتک کالنگ کارتک'' اور''بھاگ ملکھا بھاگ'' میں سال 2013ء کے بہترین اداکار کا ایوارڈ لیا جب کہ ماہ رواں کی 28تاریخ کو ودیا بالن کے ساتھ ''شادی کے سائیڈ ایفیکٹس'' ریلیز ہورہی ہے۔ تیگمونشو ڈھالیا نے کیرئیر کا آغاز فلم''دل سے '' کاسٹنگ ڈائریکٹر کی حیثیت سے کیا، اس کے علاوہ ''صاحب بیوی اور گینگسٹر'' ، ''چرس''، '' پان سنگھ تو مار'' بنائیں ۔ انھوں نے فلم ''گینگز آف واسع پور'' میں ولن کا کردار نبھایا۔
Load Next Story