آسکر ایوارڈ جیتنا میرا خواب ہےہالی ووڈ اداکارہ ڈیکوٹا فیننگ

سال رواں میں میری ایکشن سے بھرپور فلم ’’ایوری سیکرٹ تھینک‘‘ ریلیز ہو گی،امریکی اداکارہ

23فروری 1994ء کو پیدا ہوئیں، 7برس کی عمر میں پہلا ایوارڈ جیتا، اب تک 35فلموں اور 13ڈراموں میں جلوہ گر ہوئیں، 15ایوارڈز اپنے نام کیے فوٹو : فائل

ہالی ووڈ اسٹار ڈیکوٹا فیننگ کا کہنا ہے کہ آسکر ایوارڈ جیتنا میرا خواب ہے، جس کے لیے نیا پروجیکٹ سائن کرنے سے پہلے اس کی ٹیم اور اپنے کردار کو دیکھتی ہوں۔

اپنے ایک انٹریو کے دوران اداکارہ نے کہا کہ آسکر ایوارڈ میں نامزدگی ہی بہت بڑا اعزاز ہوتا ہے اور میں بھی یہی چاہتی ہوں کہ میرا نام بھی بہترین اداکارہ کی کیٹگری میں آئے، اپنی کامیابیوں کی بے حد خوشی ہے مگر ابھی تو سفر شروع ہوا ہے جس کو مزید آگے لے کربڑھنا ہے، اسی لئے فلمی کیرئیر کو کامیاب بنانے کے لیے بھرپور محنت کر رہی ہوں۔

ڈیکوٹا فیننگ 23فروری 1994ء کو پیدا ہوئیں۔ اس امریکن ایکٹریس نے چھ سال کی عمر میں ہی اداکاری شروع کر دی اور جب سات برس کی ہوئیں تو وہ اپنا پہلا ایوارڈ وصول کرنے کے لیے اسٹیج پرجارہی تھیں ۔ ڈیکوٹا فیننگ اب تک 35فلموں اور 13 ڈراموں میں جلوہ گر ہوچکی ہیں۔ 30ایوارڈ کے لیے منتخب ہوئیں۔ جن میں سے 15 ایوارڈز انھوں نے اپنے نام کر لیے ۔ ان کی والدہ ''ہیتھر جوئے'' ٹینس کھلاڑی رہی ہیں ۔ ان کے والد اسٹیون جے فیننگ مائینر لیگ بیس بال کھیلتے تھے البتہ اب وہ لاس اینجلس، کیلیفورینا میں ایک الیکٹرونکس سیلز مین ہیں۔ ان کے نانا رگ آرنگٹن سابق امریکی فٹ بال کھلاڑی رہ چکے ہیں۔ ڈیکوٹا کی بڑی بہن ایلی فیننگ بھی ایک اداکارہ ہیں ۔2000ء میں ڈیکوٹا فیننگ ٹاؤن ٹیک آرٹس سینٹر میں اداکارہ تھیں اور اسی سال وہ چھوٹے چھوٹے ڈراموں میں اداکاری کرتے نظر آتی تھیں۔ پانچ سال کی عمر میں پہلی مرتبہ وہ ٹی وی اسکرین پر ایک اشتہار میں نظر آئیں، جب کہ پرائم ٹائم میں لگنے والے ایک ڈرامے میں مہمان کردار کی صورت میں انھوں نے اپنی اداکاری کی پہلی جھلک دکھائی ، اسی مہمان کردار کے بارے میں ڈیکوٹا کا کہنا ہے کہ انھوں نے کینسر کی شکار ایک لڑکی کا کردار نبھایا، اس کردار کیلیے انھوں نے (Neck Brace) پہنے اور ناک میں ڈالنے والی بالیاں پہنیں۔




اس کے علاوہ انھوں نے ٹی وی اسکرین پر آنیوالے ڈراموں میں بیشمار چھوٹے چھوٹے مہمان کردار کیے ، جن میں ''کرائم سین انوسٹی گیشن اور اسپین سٹی '' نمایاں ہیں ۔ 2001ء میں انھوں نے مشہور اداکار سیم پین کے مدمقابل فلم ''آئی ایم سیم'' میں کام کیا، اس فلم میں اداکاری کے نتیجے میں انھیں بروڈ کاسٹ فلم کریٹکس ایسوسی ایشن کی جانب سے سب سے چھوٹی بہترین اداکارہ کے ایوارڈ سے نواز ا گیا جب کہ اسکرین ایکٹرز گلڈ میں منتخب بھی کیا گیا تھا۔ فلم ''رن وے '' جو کہ ایک حقیقی زندگی میں خواتین ہینڈ کی کہانی پر مبنی فلم ہے، اس فلم میں ڈیکوٹا نے انتہائی چھوٹی عمر میں بولڈ کردار ادا کیا تھا۔ انھوں نے پندرہ سال کی عمر میں ایک شرابی اور نشہ کرنیوالی لڑکی کا کردار انتہائی عمدگی سے ادا کیا ۔ ڈیکوٹا کا کہنا ہے کہ وہ بچپن سے اب تک ٹی وی میں آ رہی ہیں، اس دوران ان کی زندگی میں ایسا وقت بھی آیا جب وہ ایک اداکارہ کی حیثیت سے اتنی خوبصورت اور گلیمرس نہیں لگتی تھی ۔ جب ان کے اگلے دانت ٹوٹے جس وقت وہ ہنستی بہت عجیب لگتی تھیں۔

اسی حوالے سے ڈیکوٹا نے کہا کہ ان دنوں میرے اگلے دانت ٹوٹے ہوئے تھے اور کچھ دانتوں میں بریسس لگے تھے ۔ مجھے ٹی وی شو پر ایک انٹرویو میںجانا پڑا جو کہ مجھے انتہائی مشکل لگا، البتہ میں نے یہ سوچے بغیر کہ میں ٹی وی اسکرین پر کیسی لگوں گی میں وہاں گئی اور انٹرویو بھی دیا ۔ ڈیکوٹا نے ایک عام طالبعلم کی حیثیت سے اسکول میں تعلیم حاصل کی ۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک اچھی طالبعلم تھیں، نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لیتی تھی، انھوں نے خاص طور پر بتایا کہ ہائی اسکول میں وہ چیئر لیڈر تھیں، انھیں کھیل کے وقفہ کے دوران گراؤنڈ میں تماشائیوں اور کھلاڑیوں کو چیراپ کرنے میں بہت مزہ آتا تھا۔ ڈیکوٹا فیننگ اور اس کی بڑی بہن ایلی نے 11 سال کی عمر میں اپنی والدہ کے ساتھ ایک کنٹریکٹ سائن کیا تھا۔

اس کنٹریکٹ میں لکھا گیا تھا کہ دونوں بہنیں کبھی بھی اپنے جسم پر ٹیٹو نہیں بنوائیں گی۔ اس کے باوجود ایک مشہور ٹی وی شو کے دوران ڈیکوٹا اور ان کی والدہ کے درمیان کنٹریکٹ کو چیلنج کرنے کیلیے ان کے بازو پر مصنوعی ٹیٹو بنایا گیا، جس پر ڈیکوٹا نے کہا کہ ان کی والدہ کو ذاتی طور پر ٹیٹو پسند ہیں اور انھیں امید ہے کہ ان کی والدہ کو اس مصنوعی ٹیٹو سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ فلم''ٹوائی لائٹ '' ساگا ، بریکنگ ڈان میں ویمپائر کا کردار نبھانے کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ایک ویمپائر کا کردار نبھانا میرے لیے بہت مختلف تھا، یہ پہلی مرتبہ تھا جب میں نے ایسا کردار ادا کیا، اپنے آپکو منفی کردار میں ڈھالا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اچھے موڈ میں رہنا پسند کرتی ہیں۔
Load Next Story