خواتین کو جائیداد میں حصہ دیں اور زبردستی شادی نہ کرائیں طالبان

عورت کوئی جائیداد نہیں جسے امن کے بدلے یا دشمنی ختم کرنے کیلیے دوسرے فریق کو دیدیا جائے، طالبان حکم نامہ

حم نامے کی خلاف ورزی پر سزائیں دی جائیں گی، فوٹو: اے ایف پی

کراچی:
طالبان حکومت نے خواتین کے حقوق کے حوالے سے حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ خواتین کو جائیداد میں حصہ دیا جائے اور شادی بھی اُن کی مرضی سے کرائیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امارت اسلامیہ افغانستان کی جانب سے ایک حکم نامے میں شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ لڑکیوں کی شادی کے لیے اُن کی رضامندی حاصل کرنا چاہیئے۔

حکم نامے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزائیں دی جائیں گی۔


ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عورت کوئی جائیداد نہیں بلکہ ایک عظیم اور آزاد مخلوق ہے جسے کوئی بھی امن کے بدلے یا دشمنی ختم کرنے کے لیے دوسرے فریق کے حوالے کر سکتا ہے۔

خواتین کو جائیداد میں حصہ اور شادی کے حوالے سے حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ خواتین کو زبردستی شادی پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے اور بیواؤں کو ان کے مرحوم شوہر کی جائیداد میں حصہ ملنا چاہیے۔

ترجمان طالبان کے بیان میں عورتوں کو شادی اور جائیداد میں حصہ ملنے کے حوالے سے تو بڑی صراحت سے وضاحت کی گئی ہے تاہم لڑکیوں کی تعلیم، ملازمت اور حکومت میں شمولیت سے متعلق کچھ نہیں کہا گیا۔

واضح رہے کہ 15 اگست کو افغانستان کا اقتدار سنبھالنے کے بعد سے تاحال کسی ملک نے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ عالمی قوتوں کا کہنا ہے کہ طالبان کے خواتین کے ساتھ رویے اور برتاؤ کو دیکھتے ہوئے انھیں تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
Load Next Story