کورونا وائرس ’اومیکرون‘ ویریئنٹ سے گھبرانا نہیں چاہیےعالمی ادارہ صحت
نئے ویریئنٹ کے سے بچاؤ کےلیے احتیاطی تدابیر کی ضرورت ہے، عالمی ادارہ صحت
KARACHI/LAHORE:
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ 'اومیکرون' سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔
ادارے کی چیف سائنٹسٹ سوامیا سوامی ناتھن کے مطابق، اگرچہ یہ درست ہے کہ اومیکرون تیزی سے پھیلنے والا ویریئنٹ ہے، تاہم لوگوں کواس سے گھبرانا نہیں چاہیے۔
'یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ کورونا ویکسین میں تبدیلیاں کرکے اسے اومیکرون کے خلاف مؤثرانداز میں استعمال کیا جا سکتا ہے،' انہوں نے کہا۔
انہوں نے واضح کیا کہ فی الحال اس بارے میں بھی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی کہ اومیکرون کتنا اورکس حد تک پھیلے گا۔ ہمیں نئے ورینٹ سے گھبرانے کے بجائے اس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اوربچاؤ کی مؤثر حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ اب تک ایشیا، افریقہ، مشرقِ وسطیٰ، یورپ اور امریکا میں کورونا کے نئے 'اومیکرون ویریئنٹ' کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ مزید ملکوں میں ظاہر ہوتا جارہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ 'اومیکرون' سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔
ادارے کی چیف سائنٹسٹ سوامیا سوامی ناتھن کے مطابق، اگرچہ یہ درست ہے کہ اومیکرون تیزی سے پھیلنے والا ویریئنٹ ہے، تاہم لوگوں کواس سے گھبرانا نہیں چاہیے۔
'یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ کورونا ویکسین میں تبدیلیاں کرکے اسے اومیکرون کے خلاف مؤثرانداز میں استعمال کیا جا سکتا ہے،' انہوں نے کہا۔
انہوں نے واضح کیا کہ فی الحال اس بارے میں بھی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی کہ اومیکرون کتنا اورکس حد تک پھیلے گا۔ ہمیں نئے ورینٹ سے گھبرانے کے بجائے اس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اوربچاؤ کی مؤثر حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ اب تک ایشیا، افریقہ، مشرقِ وسطیٰ، یورپ اور امریکا میں کورونا کے نئے 'اومیکرون ویریئنٹ' کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ مزید ملکوں میں ظاہر ہوتا جارہا ہے۔