مذاکرات میں رکاوٹ کا پل آیا تو عبور کرلیں گے پرویز رشید
کمیٹیوں کے کام میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے، عمران فاروق کیس میں 2 افراد کی گرفتاری کا علم نہیں
وفاقی وزیر اطلا عات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ہمیں حکو متی اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کو اپنا کام کر نے دینا چاہئے' طالبان سے مذاکرات میں رکاوٹ کا پل آیا تو اسکو بھی پار کر لیںگے۔
ہم امن کی تلاش میں نکلے ہیں اور امن ہی ہمارے منزل ہے، مذاکراتی کمیٹیاں کام کر رہی ہیں ہم ان کے کام میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی مذاکرات کے مستقبل کے حوالے سے کسی بے تابی کی ضرورت ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ابھی تو مذاکرات کا آغاز ہوا ہے، اس لئے کسی کو بھی ان مذاکرات کے مستقبل کے حوالے سے کوئی پیش گوئی نہیں کرنی چاہئے۔ میں بھی مذاکرات کے حوالے سے کوئی ایسی بات نہیں کرنا چاہتا جس سے مذاکرات کمیٹی کے کام میں کوئی مداخلت ہو ۔ فی الحال کوئی رکاوٹ کا پل نظر نہیں آ رہا۔
حکومتی کمیٹی ابھی تک طالبان کمیٹی کی آئی ایس آئی چیف یا آرمی چیف سے ملاقات کاکوئی مطالبہ لیکر نہیں آئی جب اس طر ح کا کوئی مطالبہ آئیگا تو پھر دیکھا جائیگا۔ کمیٹیوں کا بات چیت کا موقع دیا جائے، کوئی متفقہ فیصلہ ہو یا حکومتی کمیٹی تجاویز دے تو اس پر عمل ہو سکتا ہے۔ ہم سب کو بیانات سے گریز کرنا چاہئے۔ حکومت کسی بھی قسم کے ڈیڈ لاک سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ مشرف کے مستقبل کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے اور پاکستان کے عدالتی نظام میں کوئی مداخلت نہیں کر سکتا جو بھی آئین اور قانون کی خلاف ورزی کر یگا قانون اسکو اپنی گرفت میں لیگا۔ ہمیں اپنے ملک کو ٹھیک کرنا ہے کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت کیخلاف ہیں' عمران فاروق کے قتل میں ملوث2 افراد پاکستان کے کسی ادارے کی تحویل میں ہیں یا نہیں وفاقی وزیر داخلہ ہی بتا سکتے ہیں مجھے دو افراد کی گرفتاری کا علم نہیں۔
ہم امن کی تلاش میں نکلے ہیں اور امن ہی ہمارے منزل ہے، مذاکراتی کمیٹیاں کام کر رہی ہیں ہم ان کے کام میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی مذاکرات کے مستقبل کے حوالے سے کسی بے تابی کی ضرورت ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ابھی تو مذاکرات کا آغاز ہوا ہے، اس لئے کسی کو بھی ان مذاکرات کے مستقبل کے حوالے سے کوئی پیش گوئی نہیں کرنی چاہئے۔ میں بھی مذاکرات کے حوالے سے کوئی ایسی بات نہیں کرنا چاہتا جس سے مذاکرات کمیٹی کے کام میں کوئی مداخلت ہو ۔ فی الحال کوئی رکاوٹ کا پل نظر نہیں آ رہا۔
حکومتی کمیٹی ابھی تک طالبان کمیٹی کی آئی ایس آئی چیف یا آرمی چیف سے ملاقات کاکوئی مطالبہ لیکر نہیں آئی جب اس طر ح کا کوئی مطالبہ آئیگا تو پھر دیکھا جائیگا۔ کمیٹیوں کا بات چیت کا موقع دیا جائے، کوئی متفقہ فیصلہ ہو یا حکومتی کمیٹی تجاویز دے تو اس پر عمل ہو سکتا ہے۔ ہم سب کو بیانات سے گریز کرنا چاہئے۔ حکومت کسی بھی قسم کے ڈیڈ لاک سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ مشرف کے مستقبل کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے اور پاکستان کے عدالتی نظام میں کوئی مداخلت نہیں کر سکتا جو بھی آئین اور قانون کی خلاف ورزی کر یگا قانون اسکو اپنی گرفت میں لیگا۔ ہمیں اپنے ملک کو ٹھیک کرنا ہے کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت کیخلاف ہیں' عمران فاروق کے قتل میں ملوث2 افراد پاکستان کے کسی ادارے کی تحویل میں ہیں یا نہیں وفاقی وزیر داخلہ ہی بتا سکتے ہیں مجھے دو افراد کی گرفتاری کا علم نہیں۔