مسکراہٹ

برطانوی پارلیمنٹ نے خاتون رکن کو شیر خوار بچہ ساتھ لانے پر پارلیمنٹ کو وارننگ دے دی۔

meemsheenkhay@gmail.com

قارئین گرامی! معین اختر مرحوم اور عمر شریف مرحوم کامیڈی کا دریا تھے اور قوم انھیں اب بھی یاد کرتی ہے مگر آہستہ آہستہ یہ غم کم ہونے شروع ہوگئے ہیں کیونکہ سیاسی بیانات اور کچھ سیاسی حضرات ایسے بھی آئے ہیں جنھیں یہ قوم ہمیشہ یاد رکھے گی گزشتہ دنوں ایک معروف کامیڈین ایک تقریب میں ملے راقم نے پوچھ لیا کہ زندگی اور مزاح کے ساتھ زندگی کیسی گزر رہی ہے بہت اداس لہجے میں بولے کہ اب ہماری کامیڈی کوئی سننے کو تیار نہیں۔

قوم کو ایسی کامیڈی سننے کو ملتی ہے کہ بھائی ہم تو اب بے روزگار ہوگئے اور جب 50 لاکھ گھر اور لاکھوں نوکریاں ملیں گی تو شاید زندگی بدل جائے اور لیجیے قارئین! برطانیہ فرار افراد کے ویزے منسوخ کرانے کے لیے حکومتی مشاورت شروع کردی گئی ہے۔ بڑے بڑے حکیم دیواروں پر لکھتے ہیں مشورے کی کوئی فیس نہیں کچھ یہی حال اس مشاورت کا بھی ہوگا ہر حکومت میں یہ اعلان بڑے ذوق و شوق سے سنا جاتا ہے اس کے بعد نئے لوگ آ جاتے ہیں مشاورت دھری کی دھری رہ جاتی ہے، سب یہاں آ جاتے ہیں اور قوم کو یہ باور کرایا جاتا ہے کہ اب طبیعت پہلے سے بہتر ہے۔

ڈاکٹروں نے ہوائی سفر کی اجازت دے دی ہے جب کہ ان میں کوئی دل کا مریض نہیں ہوتا دِلی تکلیف تو کچھ اور ہوتی ہے جو وہاں کے ڈاکٹر نہیں سمجھ پاتے، ان بے چاروں کو کیا معلوم کہ دل میں کیا کھسر پھسر تھی، وہ وہی جانتے ہیں جو یہاں آئے تھے مشاورت جاری و ساری رہے گی اور پھر الیکشن ہو جائیں گے کہانی ختم، سب یہاں تر و تازہ ہوکر لنگوٹ کس کر میدان میں آئیں گے، ویزے کی میعاد بھی موجود ہوگی مگر مٹی پاؤ والی مثال زندہ و جاوید ہوگی۔

ایک سابق وزیر خزانہ لندن سے اعلان کرتے ہیں کہ موجودہ حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کر دیا، ارے جناب! سینئر سٹیزن (عمر رسیدہ افراد) کو تو آپ پاکستان کے 22 خاندانوں میں سمجھتے رہے اور جب تک عزت مآب اس عہدے پر فائز رہے بڑی فراخ دلی سے ان عمر رسیدہ افراد کو جو امیر و کبیر تھے EOBI میں ماہانہ 5250/- روپے دیتے رہے جب کہ خود بھی عمر رسیدہ افراد میں شامل تھے اور وہ خود بھی انصاف کے ترازو کے ساتھ 5250/- میں گزارا کرتے رہے، اس سے زیادہ اور کیا انصاف کا بول بالا ہوگا؟

ایک اتحادی فرما رہے تھے ہر طرف انتشار، بدترین مہنگائی حکومت کو عوامی مسائل کا احساس ہی نہیں، قبلہ آپ کو یہ احساس تو ہے کہ دنیا اتحاد کے ساتھ ہی ہے اور جناب! اتحاد میں بڑی عظمت ہے، آپ اتحاد میں رہتے ہوئے غم زدہ ہیں اس سے زیادہ اور کیا غم ہوں گے قوم آپ کے ساتھ ہے کہ آپ دوبارہ اپنے حلقے میں جاکر باور تو کرا سکتے ہیں کہ پورے 5 سال میں آپ لوگوں کے لیے چیختا رہا مگر میری کسی نے نہیں سنی، اب آپ کو سنانے دوبارہ آگیا ہوں اور اس کے بعد تو یہ شعر ضرور پڑھا جائے گا ''تیرا آنا غضب ہوگیا''۔


اپوزیشن کے ایک لیڈر فرما رہے تھے بڑے بڑے لوگوں کی فلمیں آنے والی ہیں۔ برائے مہربانی قبل از وقت بتا دیں تاکہ قوم سینماؤں میں بکنگ کروا لے۔ ویسے تو کئی فلمیں چل چکی ہیں، انٹرنیٹ پر ان کی فلمیں دیکھنے کے بعد ہالی ووڈ کی نااہلی سب کے سامنے عیاں ہوگئی کہ انھیں تو فلمیں بنانے ہی نہیں آتیں۔ کچھ تو سبق ہم سے سیکھیں کہ ہمارے پاس آپ جیسے رنگ روپ تو نہیں مگر کام آپ سے بڑھ کے دکھایا، اور مزے کی بات دیکھیں یہ وہ فلمیں ہیں جن کا پرنٹ میڈیا پر کوئی اشتہار ہی نہیں چلا، اس کے باوجود ریٹنگ نمبر ون تھی اب ہالی ووڈ والوں کے سوچنے کا مقام ہے کہ وہ کہاں کھڑے ہیں۔

پشاور میں بلدیاتی انتخابات کے موقع پر حساس پولنگ اسٹیشنوں پر کیمرے نصب ہوں گے۔ جہاں کیمرے نصب ہیں وہاں روز لوٹا ماری کے واقعات دکھائے جاتے ہیں۔ انٹرنیٹ اس بات کا گواہ ہے کہ سب چپ سادھے بیٹھے ہیں کہ کون اس جھگڑے میں پڑے تو لہٰذا پیسہ بچاؤ قوم پر لگاؤ! کی کہاوت استعمال کی جائے تو بہتر ہے کہ اس پر لاکھوں روپے خرچ ہوں گے لہٰذا یہ کیمرہ کیمرہ والے کھیل کو ختم کریں تو بہتر ہے اپوزیشن لیڈر فرماتے ہیں حکومت لوٹو پھوٹو کے اصول پر چل رہی ہے ارے بھیا بہت معصوم ہوں ماضی میں جنھوں نے لوٹا تھا وہ تو لوٹ کر نہیں آئے ہاں جب وقت آئے گا تو وطن کی محبت میں پھوٹ پھوٹ کر روتے ہوئے لوٹیں گے۔

بھلا بتائیے بھارت میں ڈھول باجے کی دھمک سے مرغیوں کو دل کا دورہ پڑ گیا۔ ارے جناب! وہ مرغیاں تھیں دل کی کمزور تھیں ۔ ہمارے ہاں تو جو شادی ہال ہیں ان کے قرب و جوار میں جو گھر ہیں وہ رات 11 بجے کے بعد شدید فائرنگ کی آوازیں سنتے ہیں، مجال ہے کہ کوئی پوچھنے والا ہو، نہ کسی کو دل کا دورہ پڑتا ہے نہ گھبراہٹ ہوتی ہے۔ یہ بات دوسری ہے کہ وہ رات 1 بجے تک جاگتے رہتے ہیں۔ بے شک شادی میں شریک نہ ہوں مگر دل کے نہاں خانوں میں اس شادی کے لشکارے صبح تک تر و تازہ رہتے ہیں یہ بھارتی مرغیاں تو بہت ہی کمزور دل ثابت ہوئیں کوئی ہمارے دلوں سے پوچھے کہ بہترین دھواں دھار کی آوازیں دلوں میں جو پیوست ہو چکی ہیں مگر پھر بھی زندہ دل ہیں اور سب کچھ اس مثال پر زندہ ہیں کہ لکڑ ہضم پتھر ہضم، بس مہنگائی ہضم نہیں ہوتی۔ خیر قوم نے اس پر بھی صبر کی چادر تان لی ہے۔

برطانوی پارلیمنٹ نے خاتون رکن کو شیر خوار بچہ ساتھ لانے پر پارلیمنٹ کو وارننگ دے دی۔ بی بی! یہاں آ جاؤ آرام سے پارلیمنٹ میں بیٹھنا، ہمارے ہاں پارلیمنٹ میں چوہوں کی بہتات ہے بچے کو چوہوں کے قریب واکر میں بٹھا دینا، بچہ کھیلتا رہے گا۔ چوہے بھی خوش ہوتے رہیں گے کیونکہ وہ اتنے گورے رنگ کے عادی نہیں ہیں، وہ کالے ہیں اور یہاں اکثریت سانولوں کی ہے، چوہوں کے لیے بھی حیرت کا مقام ہوگا، بچہ بھی خوش رہے گا۔

ہماری ایک نجی ایئرلائن نے کہا ہے کہ مسافر دوران سفر صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ ٹریول ایجنٹ حضرات سے گزارش ہے کہ وہ مسافر کو ٹکٹ دینے سے قبل اس بات کا پابند کریں کہ برائے مہربانی اپنے سامان میں 3 چیزیں ہمراہ لے کر جائیں ماب، جھاڑو اور کچرے کی بالٹی۔ کیونکہ وہاں جو صفائی کا عملہ ہے آج کل چھٹیوں پر ہے، لہٰذا صفائی آپ کی ذمے داری ہے جس میں جہاز کا باتھ روم بھی شامل ہے۔
Load Next Story