ڈیرہ بگٹی میں 2 گروپوں کے درمیان جھڑپ سے 11 افراد ہلاک کئی زخمی
جاں بحق افراد میں 3 خواتین، 2 بچے اور ایک امن فورسز کا ایک اہلکار بھی شامل ہے۔
بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں 2 گروپوں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوگئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات ڈیرہ بگٹی کے علاقے آر ڈی 238 کے قریب دو گروپوں کے درمیان مسلح تصادم شروع ہوا جس کے دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے پر مورچہ بند فائرنگ کی گئی اور راکٹ لانچر مارے گئے، واقعے کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوگئے ہیں، جاں بحق افراد میں 3 خواتین، 2 بچے اور امن فورس کا ایک اہلکار بھی شامل ہے۔
دوسری جانب وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے واقعے کو دہشتگردی قرار دیا ہے، ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات دہشتگردوں نے فائرنگ کی جس کے جواب میں مقامی قبائل نے بھی کارروائی کی۔ دہشتگردوں کی جانب سے اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں لیکن بدقسمتی سے اسے ناراض بلوچوں کی کارروائی قرار دے دیا جاتا ہے لیکن ہم دہشتگردوں کا پیچھا کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعد لیویز اہلکار جائے واقعہ پر پہنچ چکے ہیں جس کے بعد فائرنگ بند ہوگئی ہے اور ھالات معمول پر آنا شروع ہوگئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات ڈیرہ بگٹی کے علاقے آر ڈی 238 کے قریب دو گروپوں کے درمیان مسلح تصادم شروع ہوا جس کے دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے پر مورچہ بند فائرنگ کی گئی اور راکٹ لانچر مارے گئے، واقعے کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوگئے ہیں، جاں بحق افراد میں 3 خواتین، 2 بچے اور امن فورس کا ایک اہلکار بھی شامل ہے۔
دوسری جانب وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے واقعے کو دہشتگردی قرار دیا ہے، ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات دہشتگردوں نے فائرنگ کی جس کے جواب میں مقامی قبائل نے بھی کارروائی کی۔ دہشتگردوں کی جانب سے اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں لیکن بدقسمتی سے اسے ناراض بلوچوں کی کارروائی قرار دے دیا جاتا ہے لیکن ہم دہشتگردوں کا پیچھا کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعد لیویز اہلکار جائے واقعہ پر پہنچ چکے ہیں جس کے بعد فائرنگ بند ہوگئی ہے اور ھالات معمول پر آنا شروع ہوگئے ہیں۔