
سندھ ہائی کورٹ نے معروف گلوکارہ نازیہ حسن کو دی گئی طلاق نامہ کا سرٹیفیکٹ منسوخ کرنے سے متعلق مرزا اشتیاق بیگ کی درخواست مسترد کردی۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے معروف گلوکارہ نازیہ حسن کو دی گئی طلاق نامہ کا سرٹیفیکٹ منسوخ کرنے سے متعلق مرزا اشتیاق بیگ کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار نے جعل سازی سے متعلق کوئی شواہد نہیں پیش کیے، درخواست میں موجود تنازعہ بنیادی حقوق کے زمرے میں نہیں آتا، درخواست گزار چاہے تو متعلقہ فورم سے رجوع کرسکتا ہے۔
خیال رہے کہ مرزا اشتیاق بیگ نے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ طلاق نامے کا سرٹیفیکٹ مارچ 2008ء کو سیکریٹری یونین کونسل کیماڑی بھٹہ ویلج نے جاری کیا، نازیہ حسن کے طلاق نامے کا سرٹیفیکٹ انتقال کے 8 سال بعد جاری کیا گیا، 8 سال بعد طلاق نامے کا سرٹیفیکٹ جاری کرنا بدنیتی پر مبنی ہے، طلاق نامے کا سرٹیفیکٹ جاری کرنے کا مقصد فراڈ جعل سازی اور مجھ سے پیسے حاصل کرنا ہے، نازیہ حسن کا قانونی طور پر شوہر تھا جس کا انتقال لندن میں 2000ء میں ہوا تھا، میں طلاق نامے کا سرٹیفیکٹ منسوخ کروانے کے لئے چکر لگاتا رہا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔