انسٹاگرام نے ایپ پر وقفہ لینے کا آپشن پیش کردیا

انسٹا گرام اس وقت نوعمر بچوں کے تحفظ پر شدید تنقید کی زد میں ہے اور نیا آپشن اسی تناظر میں پیش کیا گیا ہے

انسٹاگرام نے اپنی ایپ میں وقفے کا آپشن پیش کردیا ہے جسے ٹائم فور اے بریک کا نام دیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
انسٹاگرام نے ایپ پر غیرضروری وقت گزارنے والے صارفین کےلیے پاپ اپ کے تحت وقفے کا نیا آپشن پیش کردیا ہے۔

انسٹاگرام نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بازبرس سے ایک دن پہلے ہی اس کا اعلان کیا ہے جس میں مزید کچھ آپشنز بھی شامل ہیں۔ پہلے اسے امریکہ اور برطانیہ میں پیش کیا جارہا ہے۔ اس کے بعد کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت دنیا کے تمام صارفین کے لیے اسے پیش کردیا جائے گا۔

صارف سیٹنگز میں جاکر اس آپشن کو کھول سکتے ہیں۔ اس طرح 10 منٹ، 20 منٹ اور 30 منٹ استعمال کی حد لگاسکتے ہیں۔ آپشن کھولنے کے بعد پورے اسکرین پر اسکرین الرٹ آجاتا ہے جو ایپ کو بند کرنے سے متعلق پوچھتا ہے۔ اس کے بعد آپ انسٹاگرام سے کچھ دیر کےلیے دور ہوجائیں گے اور دیگر کام کرسکیں گے۔

تاہم انسٹاگرام کے ترجمان نے کہا ہے کہ یہ آپشن نوعمر (ٹین ایج) لڑکے لڑکیوں کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ ایسے کئی مطالعات سامنے آئے ہیں کہ ان میں انسٹاگرام استعمال کرکے وقت برباد کرنے والوں کی شرح بہت بلند ہے اور ماہرینِ نفسیات نے اسے نئے عوارض سے وابستہ بھی کیا ہے۔


اس طرح اب انسٹاگرام استعمال کرنے کی حد کا تعین کیا جاسکتا ہے۔ کمپنی نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ویڈیو، پوسٹ اور تصاویر کی بڑی تعداد کو ایک ساتھ ڈیلیٹ کرنے کے آپشن پر بھی غور کررہی ہے۔

انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم میسوری نے اعتراف کیا ہے کہ اس آپشن کو بطورِ خاص ٹین ایج بچوں کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انسٹاگرام ایپ کے اندر ہی تعلیمی پلیٹ فارم بھی بنائے گی جس کی بدولت والدین کو سوشل میڈیا کے متعلق آگاہ کیا جائے گا۔ اس طرح والدین اپنے بچوں سے انسٹاگرام سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر بھی گفتگو کرسکیں گے۔

واضح رہے کہ انسٹاگرام اور فیس بک کے مضر اثرات سے خبردار کرنے والے صحافی فرانسیس ہوگین نے لیک شدہ فیس بک کی درجنوں اندرونی دستاویزات دیکھ کر کہا تھا کہ خود ان دستاویزات میں اعتراف کیا گیا ہے کہ انسٹاگرام پر جب نوعمر لڑکے اور لڑکیاں دوسروں کی تصاویر دیکھتے ہیں تو ان میں جسمانی صحت اور خدوخال کے متعلق احساسِ کمتری پیدا ہوتا ہے۔ اس سے وہ مضطرب اور ڈپریشن کے شکار ہوجاتے ہیں۔

پھر یہ معاملہ اتنا اٹھا کہ کانگریس تک جاپہنچا اور اب جلد اس معاملے میں متعلقہ ادارے انسٹاگرام سے سوال و جواب کریں گے۔
Load Next Story