کوئلے کی ترسیل ریلوے کا پنجاب حکومت سے بھاری معاوضے کا تقاضا
فیصلہ ریلوے کو مالی بحران سے نکالنے کیلیے کیا گیا، اجلاس میں پنجاب حکومت کا ریلوے سے اتفاق
QUETTA:
توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے توانائی کے شعبے میں درکار کوئلے کی مطلوبہ مقامات تک سپلائی کے لیے ریلوے نے پنجاب حکومت سے بھاری معاوضہ طلب کرلیا ہے تاکہ ریلوے کو مالی بحران سے نکالا جا سکے، پنجاب نے اس پر اتفاق کا عندیہ دیدیا ہے۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت کوئلے کی مال گاڑی کے حوالے سے پنجاب حکومت اور وزارت ریلوے کا اعلی سطح کا اجلاس ہوا، جس میں پنجاب حکومت کی نمائندگی ایڈیشنل چیف سیکریٹری توانائی پنجاب جہانزیب خان سیکریٹری ٹرانسپورٹ اور سیکریٹری معدنیات نے کی جبکہ وزارت ریلوے کے حکام کی طرف سے وفاقی وزیر کی معاونت چیئرپرسن ریلوے، سیکریٹری ریلوے اور دیگر اعلی حکام نے کی۔
اجلاس میں کوئلے کی مال بردار گاڑی اور اس سے متعلق امور پر زیر غور آئے جن میں کراچی میں کوئلے کی اسٹیمنٹ سے لیکر اندرون ملک ٹرانسپورٹیشن سے وابستہ تمام معاملات شامل ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے کو کم ہارس پاور کے لوکو موٹو کے بجائے زیادہ پاورکے لوکو موٹو درکار ہوں گے تا کہ لوڈ کی گنجائش کے ساتھ ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ کوئلہ ٹرانسپورٹ کیا جا سکے اور مین لائنز کو مسافر ٹرینوں کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت بھی مل سکے۔
توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے توانائی کے شعبے میں درکار کوئلے کی مطلوبہ مقامات تک سپلائی کے لیے ریلوے نے پنجاب حکومت سے بھاری معاوضہ طلب کرلیا ہے تاکہ ریلوے کو مالی بحران سے نکالا جا سکے، پنجاب نے اس پر اتفاق کا عندیہ دیدیا ہے۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت کوئلے کی مال گاڑی کے حوالے سے پنجاب حکومت اور وزارت ریلوے کا اعلی سطح کا اجلاس ہوا، جس میں پنجاب حکومت کی نمائندگی ایڈیشنل چیف سیکریٹری توانائی پنجاب جہانزیب خان سیکریٹری ٹرانسپورٹ اور سیکریٹری معدنیات نے کی جبکہ وزارت ریلوے کے حکام کی طرف سے وفاقی وزیر کی معاونت چیئرپرسن ریلوے، سیکریٹری ریلوے اور دیگر اعلی حکام نے کی۔
اجلاس میں کوئلے کی مال بردار گاڑی اور اس سے متعلق امور پر زیر غور آئے جن میں کراچی میں کوئلے کی اسٹیمنٹ سے لیکر اندرون ملک ٹرانسپورٹیشن سے وابستہ تمام معاملات شامل ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے کو کم ہارس پاور کے لوکو موٹو کے بجائے زیادہ پاورکے لوکو موٹو درکار ہوں گے تا کہ لوڈ کی گنجائش کے ساتھ ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ کوئلہ ٹرانسپورٹ کیا جا سکے اور مین لائنز کو مسافر ٹرینوں کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت بھی مل سکے۔