برطانیہ اور کینیڈا نے بھی بیجنگ سرمائی اولمپکس کا بائیکاٹ کردیا
کوئی برطانوی وزیربیجنگ ونٹراولمپکس میں شرکت نہیں کرے گا، بورس جانسن
برطانیہ اورکینیڈا بھی بیجنگ میں ہونے والے سرمائی اولمپکس کا بائیکاٹ کرنے والے ممالک میں شامل ہوگئے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ اورکینیڈا نے بھی بیجنگ میں ہونے والے ونٹراولمپکس 2022کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بیان میں کہا کہ بیجنگ ونٹراولمپکس میں کوئی برطانوی وزیرشرکت نہیں کرے گا۔ ونٹر اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ کی وجہ چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ کینیڈا کا ونٹراولمپکس کا بائیکاٹ چین کے لئے کوئی تعجب کی بات نہیں ہوگی۔ ہم ماضی میں متعدد بارچین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پراظہارتشویش کرچکے ہیں۔
سب سے پہلے امریکا نے بیجنگ ونٹراولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا اورآسٹریلیا بھی سفارتی بائیکاٹ میں شامل ہوگیا تھا۔
چین نے امریکا کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کے سفارتی بائیکاٹ سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ کسی امریکی سفارتکار کوبیجنگ ونٹراولمپکس کے لئے مدعو کیا ہی نہیں کیا گیا تھا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ اورکینیڈا نے بھی بیجنگ میں ہونے والے ونٹراولمپکس 2022کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بیان میں کہا کہ بیجنگ ونٹراولمپکس میں کوئی برطانوی وزیرشرکت نہیں کرے گا۔ ونٹر اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ کی وجہ چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ کینیڈا کا ونٹراولمپکس کا بائیکاٹ چین کے لئے کوئی تعجب کی بات نہیں ہوگی۔ ہم ماضی میں متعدد بارچین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پراظہارتشویش کرچکے ہیں۔
سب سے پہلے امریکا نے بیجنگ ونٹراولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا اورآسٹریلیا بھی سفارتی بائیکاٹ میں شامل ہوگیا تھا۔
چین نے امریکا کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کے سفارتی بائیکاٹ سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ کسی امریکی سفارتکار کوبیجنگ ونٹراولمپکس کے لئے مدعو کیا ہی نہیں کیا گیا تھا۔