شکرگزاری کا جذبہ بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں مددگار
پانچ ہزار افراد پر تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ شکرادا کرنے سے دل صحت مند اور بلڈ پریشر معمول پر رہتا ہے
کراچی:
ایک حالیہ مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ پر امید افراد شکرگزاری کا قدرے زیادہ جذبہ رکھتے ہیں اور اس کے جسمانی اثر کے طور پر بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے اور دل کی دھڑکن بھی بہتر حالت میں رہتی ہے۔
ایموشن نامی تحقیقی جرنل میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سائنسدانوں نے اس کےلیے 'مائی بی پی لیب' نامی ایک ایپ استعمال کی۔ 4825 افراد نے اس ایپ کو اپنے فون پر ڈاؤن لوڈ کیا جو بلڈ پریشر نوٹ کرسکتی ہے اور دل کی دھڑکن کا شمار بھی رکھتی ہے۔ مطالعے میں امریکا، آسٹریلیا، بھارت اور ہانگ کانگ کے لوگ شامل تھے۔
تمام رضاکاروں کو ایک آپٹیکل سینسر بھی پہنایا گیا تھا جو انسانی جلد کے اندر خون کے بہاؤ اور حجم کو نوٹ کررہا تھا۔ پھر فون کے اندر ایک الگورتھم سے بلڈ پریشرناپا گیا۔ درست بلڈ پریشر کے لیے بازو پر بھی ایک پٹی لگائی گئی تھی۔
تمام شرکا نے 15 مارچ 2019 سے 8 دسمبر 2020 تک دن میں تین مرتبہ اپنی نیند، ورزش، روز کی توقعات، اور خیالات کے متعلق تفصیلات بتائیں۔ انہیں 12 جملے پر ریٹنگ کے لیے بھی کہا گیا۔ مثلاً 'میں اپنی بھرپور زندگی سے خوش ہوں،' یا 'ناموافق حالات میں، میں معمول سے بہترین کی توقع رکھتا ہوں۔'
تحقیق سے معلوم ہوا کہ شکرگزاری اور امید رکھنے والے افراد نے دن بھر لوگوں پر اچھے اثرات مرتب کئے اور ایسے لوگوں میں بلڈ پریشر کی صورت بہتر دیکھی گئی اور دل کی دھڑکن بھی منظم رہی۔
نفسیات دانوں کے مطابق شکرگزاری کا جذبہ دیگر لوگوں کےلیے اور امید کا جذبہ اندرونی طور پر انسان کو مطمئین بناتا ہے۔ یہ تحقیق جامعہ مشی گن کے ماہرین نے کی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ شکرادا کرنے اور امید جیسے عمدہ جذبات انسانی نیند کو بھی بہتر بناتے ہیں۔
ایک حالیہ مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ پر امید افراد شکرگزاری کا قدرے زیادہ جذبہ رکھتے ہیں اور اس کے جسمانی اثر کے طور پر بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے اور دل کی دھڑکن بھی بہتر حالت میں رہتی ہے۔
ایموشن نامی تحقیقی جرنل میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سائنسدانوں نے اس کےلیے 'مائی بی پی لیب' نامی ایک ایپ استعمال کی۔ 4825 افراد نے اس ایپ کو اپنے فون پر ڈاؤن لوڈ کیا جو بلڈ پریشر نوٹ کرسکتی ہے اور دل کی دھڑکن کا شمار بھی رکھتی ہے۔ مطالعے میں امریکا، آسٹریلیا، بھارت اور ہانگ کانگ کے لوگ شامل تھے۔
تمام رضاکاروں کو ایک آپٹیکل سینسر بھی پہنایا گیا تھا جو انسانی جلد کے اندر خون کے بہاؤ اور حجم کو نوٹ کررہا تھا۔ پھر فون کے اندر ایک الگورتھم سے بلڈ پریشرناپا گیا۔ درست بلڈ پریشر کے لیے بازو پر بھی ایک پٹی لگائی گئی تھی۔
تمام شرکا نے 15 مارچ 2019 سے 8 دسمبر 2020 تک دن میں تین مرتبہ اپنی نیند، ورزش، روز کی توقعات، اور خیالات کے متعلق تفصیلات بتائیں۔ انہیں 12 جملے پر ریٹنگ کے لیے بھی کہا گیا۔ مثلاً 'میں اپنی بھرپور زندگی سے خوش ہوں،' یا 'ناموافق حالات میں، میں معمول سے بہترین کی توقع رکھتا ہوں۔'
تحقیق سے معلوم ہوا کہ شکرگزاری اور امید رکھنے والے افراد نے دن بھر لوگوں پر اچھے اثرات مرتب کئے اور ایسے لوگوں میں بلڈ پریشر کی صورت بہتر دیکھی گئی اور دل کی دھڑکن بھی منظم رہی۔
نفسیات دانوں کے مطابق شکرگزاری کا جذبہ دیگر لوگوں کےلیے اور امید کا جذبہ اندرونی طور پر انسان کو مطمئین بناتا ہے۔ یہ تحقیق جامعہ مشی گن کے ماہرین نے کی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ شکرادا کرنے اور امید جیسے عمدہ جذبات انسانی نیند کو بھی بہتر بناتے ہیں۔