کراچی میں خاتون نے ایک شخص کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردیے
پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کرکے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے
لاہور:
صدر کے علاقے میں عبداللہ ہارون روڈ پر عمارت میں ایک شخص کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا۔
ایس ایس پی ساؤتھ زبیر نذیر شیخ نے بتایا کہ 70 سالہ سہیل نامی شخص کو اس کی اہلیہ نے قتل کیا ہے اور گھر کے اندر سے اس کی لاش ٹکڑوں میں ملی۔ پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کرکے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے ہیں اور واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
پولیس حکام نے کہا کہ خاتون کا بیوی ہونے کا دعویٰ مشکوک ہوگیا ، کیونکہ مقتول کے اہل خانہ نے پولیس سے رابطہ کرکے کہا ہے کہ خاتون مقتول کی اہلیہ نہیں ہے ، ڈیڑھ سال پہلے بھی یہ خاتون ان کے پاس آئی تھی اور کہا مجھے شوہر نان نفقہ نہیں دے رہا۔
خاتون نے پہلے پہل قتل سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ مقتول کی بیوی ہے۔ پولیس کے مطابق خاتون کے ہاتھ اور کپڑے پر خون کے دھبے موجود تھے اور سارے شواہد اس کے خلاف تھے۔
ملزمہ خاتون کا ویڈیو بیان ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلیا جس میں اس نے بتایا کہ مقتول میرے باپ بھائیوں پر چوری کے الزامات عائد کرتا تھا اور مجھے زبردستی اپنے ساتھ رہنے پر مجبور کرتا تھا، میں نے احتجاج کیا تو مجھے قتل کی دھمکیاں دیتا تھا، جب بھی مزاحمت کرتی تو لاشوں کی تصویریں دکھاتا تھا۔
صدر کے علاقے میں عبداللہ ہارون روڈ پر عمارت میں ایک شخص کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا۔
ایس ایس پی ساؤتھ زبیر نذیر شیخ نے بتایا کہ 70 سالہ سہیل نامی شخص کو اس کی اہلیہ نے قتل کیا ہے اور گھر کے اندر سے اس کی لاش ٹکڑوں میں ملی۔ پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کرکے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے ہیں اور واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
پولیس حکام نے کہا کہ خاتون کا بیوی ہونے کا دعویٰ مشکوک ہوگیا ، کیونکہ مقتول کے اہل خانہ نے پولیس سے رابطہ کرکے کہا ہے کہ خاتون مقتول کی اہلیہ نہیں ہے ، ڈیڑھ سال پہلے بھی یہ خاتون ان کے پاس آئی تھی اور کہا مجھے شوہر نان نفقہ نہیں دے رہا۔
خاتون نے پہلے پہل قتل سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ مقتول کی بیوی ہے۔ پولیس کے مطابق خاتون کے ہاتھ اور کپڑے پر خون کے دھبے موجود تھے اور سارے شواہد اس کے خلاف تھے۔
ملزمہ خاتون کا ویڈیو بیان ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلیا جس میں اس نے بتایا کہ مقتول میرے باپ بھائیوں پر چوری کے الزامات عائد کرتا تھا اور مجھے زبردستی اپنے ساتھ رہنے پر مجبور کرتا تھا، میں نے احتجاج کیا تو مجھے قتل کی دھمکیاں دیتا تھا، جب بھی مزاحمت کرتی تو لاشوں کی تصویریں دکھاتا تھا۔