کراچی ٹارگٹڈ آپریشن میں نمایاں کامیابی ملی شرمیلا فاروقی

متحدہ چاہتی ہے آپریشن بند یا کمزور کردیا جائے، معید پیرزادہ کی سیاست اور قانون میں گفتگو

شہرکی رونقیں بحال ہورہی ہیں۔ گزشتہ روزہزاروں لوگو ں نے سی ویو پر بسنت منائی۔ فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی کی رہنماشرمیلا فاروقی نے کہاہے کہ کراچی ٹارگٹڈ آپریشن میں خاطرخواہ کامیابی ملی ہے۔

4ہزار اشتہاری ملزموں سمیت 12 ہزار گرفتاریاں کی گئی ہیِں۔ ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور دیگرجرائم میں واضح کمی ہوئی ہے۔ شہرکی رونقیں بحال ہورہی ہیں۔ گزشتہ روزہزاروں لوگو ں نے سی ویو پر بسنت منائی۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''سیاست اورقانون'' میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آپریشن کسی مخصوص جماعت یا زبان بولنے والوں کیخلاف نہیں، اسے متنازع بنا دینگے تو کوئی حل نہیں نکلے گا۔ کراچی پولیس پر بھتے کے الزام کے متعلق انہوں نے کہا کہ کراچی پولیس میں آج وہی لوگ بیٹھے ہیں جو متحدہ کے دور میں بھرتی ہوئے تھے تاہم محکمے میں کوئی گروپ نہیں، تمام اہلکار ایک صفحے پر ہیں اور شہادتوں کے باوجود ان سب کا مقصد شہر میں امن اور رونقیں بحال کرناہے۔

ایم کیوایم کے کے کارکن سلمان کی ہلاکت کے حوالے سے شرمیلا فاروقی نے کہا کہ پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق اس پر تشدد نہیں ہوا جبکہ فہدکو رہا کردیا گیاہے، اس کے جسم پر نشان کے حوالے سے 4 اہلکاروں کومعطل کردیا گیا ہے۔ جہاں تک شاہد حیات کاتعلق ہے وہ بڑے قابل افسرہیں۔ آپریشن ایم کیو ایم کے علاقوں میں نہیں ہورہا، یہ سب سے پہلے پیپلزپارٹی کے مضبوط گڑھ لیاری سے شروع ہوا۔ انھوں نے کہا کہ قوم پرست جماعتوں کا اپنی سیاست چمکانے کیلیے پیپلزپارٹی کو گالیاں دینا ضروری ہے۔




پروگرام کے میزبان ڈاکٹر معید پیرزادہ نے کہاکہ ایم کیوایم کا کراچی میں بڑا اثرو رسوخ اور ووٹ بینک ہے، وہ سمجھتی ہے کہ اس سے یہ شہرکوئی نہیں چھین سکتا تاہم آپریشن جیسے جیسے آگے بڑھ رہاہے ،اس کی زد ایم کیوایم پر پڑ رہی ہے، اس لیے وہ چاہتی ہے کہ آپریشن بند یا انتہائی کمزور کردیا جائے۔ اس کے سوا تمام جماعتیں شاہد حیات پر اظہار اعتماد کر رہی ہیں، پولیس بھی آپریشن کی ساکھ کو متاثر نہیں ہونے دینا چاہتی۔ اس لیے 4اہلکاروں کو معطل کیاگیا۔ ن لیگ شہر میں اقتصادی استحکام چاہتی ہے، پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی بھی یہاں سے سیٹیں لینا چاہتی ہیں۔ایم کیوایم کے جنگجو ونگ کمزور ہوتے ہیں تو پی ٹی آئی کو فائدہ ہوگا۔

الطاف حسین اور ان کی جماعت انتہائی مشکل صورتحال میں پھنسی ہوئی ہے۔ ماہر قانون بابر ستار نے کہا کہ لندن میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس اور بی بی سی دستاویزی فلم کے بعد پاکستان میں دباؤ بڑھایا گیا ہے، وہاں منی لانڈرنگ کے حوالے سے بھی تفتیش ہورہی ہے جبکہ تحریک انصاف کی عہدیدار یاسمین رحمان کے قتل کے بعد بھی لندن میں تفتیش تیزہوئی ہے۔ کراچی کی ریلیاں اس پر اثرانداز ہوسکتی ہیں یا نہیں؟ یہ الگ بات ہے۔ انھوں نے کہاکہ کراچی میں اقتدار اور پیسے کی جنگ ہے، بھتہ خوری کو بھی کنٹرول کرنا ہے، زلزلے کے بعد یہاں نئے مہاجر بھی تخلیق ہوئے، جس پر ایم کیوایم نے اس وقت اعتراض بھی کیا تھاکہ انھیں شہرسے دور بسایا جائے۔آصف زرداری نے سندھ حکومت میں شمولیت کی دعوت دی ہے تو ایم کیو ایم حکومت میں کیوں نہیں بیٹھ رہی؟ وہ صوبائی اور مرکزی حکومت دونوں کو ناراض نہیں کرنا چاہتی۔
Load Next Story