انسداد پولیو مہم آج سے شروع بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے
سال کی آخری پولیو مہم 13 سے 19 دسمبر تک چلائی جائیگی۔
RAWALPINDI/ISLAMABAD:
سندھ بھر میں 13 دسمبر سے 19 دسمبر تک پولیو مہم چلائی جائے گی جب کہ یہ سال کی آخری پولیو مہم ہے جو پاکستان بھر میں چلائی جا رہی ہے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو سندھ کی جانب سے سندھ بھر میں 13 دسمبر سے 19 دسمبر تک پولیو مہم چلائی جائے گی، یہ سال کی آخری پولیو مہم ہے جو پاکستان بھر میں چلائی جا رہی ہے، مہم کے دوران سندھ کے 30 اضلاع میں 90 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے اور انھیں وٹامن اے کے قطرے بھی دیے جائیں گے۔
ترجمان ای او سی سندھ کے مطابق 2020 سے لے کر اب تک تقریباً ہر ڈیڑھ مہینے بعد پولیو مہم چلائی گئی ہے جس کی وجہ سے پولیو کیسز میں کمی آئی ہے اور گٹر کے پانی میں بھی پولیو وائرس کی کمی آئی ہے، سندھ میں جولائی 2020 سے اب تک ایک بھی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا اور گٹر کا پانی بھی جولائی 2021 سے پولیو وائرس سے پاک ہے۔
2021 میں پاکستان میں ایک پولیو کیس رپورٹ کیا گیا ہے جس کا تعلق بلوچستان سے ہے، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اگر باقاعدگی سے پولیو مہم چلائی جائے اور والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں تو پولیو سے نجات پایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے والدین سے گزارش کی ہے کہ آگے بڑھ کر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں، گھر آنے والی ٹیموں سے تعاون کریں اور میڈیا سے گزارش ہے کہ اس کے بارے میں آگاہی فراہم کریں، ستمبر کی پولیو مہم میں 98 فیصد ہدف حاصل کیا، اس مہم کے دوران 12 سال سے زائد عمر والوں کو مخصوص علاقوں میں کورونا ویکسین بھی دی جائے گی جس میں کراچی کے 7 ڈسٹرکٹ، جبکہ اندرون سندھ میں سانگھڑ، حیدراباد اور خیرپور بھی شامل ہیں۔
سندھ بھر میں 13 دسمبر سے 19 دسمبر تک پولیو مہم چلائی جائے گی جب کہ یہ سال کی آخری پولیو مہم ہے جو پاکستان بھر میں چلائی جا رہی ہے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو سندھ کی جانب سے سندھ بھر میں 13 دسمبر سے 19 دسمبر تک پولیو مہم چلائی جائے گی، یہ سال کی آخری پولیو مہم ہے جو پاکستان بھر میں چلائی جا رہی ہے، مہم کے دوران سندھ کے 30 اضلاع میں 90 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے اور انھیں وٹامن اے کے قطرے بھی دیے جائیں گے۔
ترجمان ای او سی سندھ کے مطابق 2020 سے لے کر اب تک تقریباً ہر ڈیڑھ مہینے بعد پولیو مہم چلائی گئی ہے جس کی وجہ سے پولیو کیسز میں کمی آئی ہے اور گٹر کے پانی میں بھی پولیو وائرس کی کمی آئی ہے، سندھ میں جولائی 2020 سے اب تک ایک بھی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا اور گٹر کا پانی بھی جولائی 2021 سے پولیو وائرس سے پاک ہے۔
2021 میں پاکستان میں ایک پولیو کیس رپورٹ کیا گیا ہے جس کا تعلق بلوچستان سے ہے، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اگر باقاعدگی سے پولیو مہم چلائی جائے اور والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں تو پولیو سے نجات پایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے والدین سے گزارش کی ہے کہ آگے بڑھ کر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں، گھر آنے والی ٹیموں سے تعاون کریں اور میڈیا سے گزارش ہے کہ اس کے بارے میں آگاہی فراہم کریں، ستمبر کی پولیو مہم میں 98 فیصد ہدف حاصل کیا، اس مہم کے دوران 12 سال سے زائد عمر والوں کو مخصوص علاقوں میں کورونا ویکسین بھی دی جائے گی جس میں کراچی کے 7 ڈسٹرکٹ، جبکہ اندرون سندھ میں سانگھڑ، حیدراباد اور خیرپور بھی شامل ہیں۔