روس میں طالب علم کی اسکول میں خود کو دھماکے سے اُڑانے کی کوشش
خودکشی کی کوشش کرنے والے طالب علم کو بچالیا گیا تاہم ایک طالب علم شدید زخمی ہوگیا
ISLAMABAD:
روس میں ایک آرتھوڈکوس اسکول کے سامنے 18 سالہ طالب علم نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اُڑانے سے کوشش کی جسے سیکیورٹی اہلکاروں نے ناکام بنادیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی دارالحکومت ماسکو میں ایک قدیم اور تاریخی آرتھوڈوکس اسکول کے باہر طالب علم نے خود کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی جس میں ایک طالب علم زخمی ہوگیا۔
روسی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی تعلیمی ادارے کا ایک 18 سالہ گریجویٹ کانونٹ کے آرتھوڈوکس جمنازیم کے احاطے میں داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ خود کو دھماکے سے اُڑانے کی کوشش کرنے والے نوجوان کو بچالیا گیا تاہم ایک 15 سالہ طالب علم زخمی ہوگیا جسے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ زخمی طالب علم کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام سروسز نے بروقت ردعمل ظاہر کیا جس کی وجہ سے کوئی بڑا حادثہ نہیں ہوا۔ روس میں اسکول پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا جو زیادہ تر سابق طالب علم یا ملازمین کی جانب سے کیا گیا ہے۔
ان حملوں کے پیش نظر روس میں اسلحہ کے کنٹرول اور اسکول کی سیکیورٹی مزید بہتر بنانے کے مطالبات زور پڑنے لگے ہیں۔
روس میں ایک آرتھوڈکوس اسکول کے سامنے 18 سالہ طالب علم نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اُڑانے سے کوشش کی جسے سیکیورٹی اہلکاروں نے ناکام بنادیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی دارالحکومت ماسکو میں ایک قدیم اور تاریخی آرتھوڈوکس اسکول کے باہر طالب علم نے خود کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی جس میں ایک طالب علم زخمی ہوگیا۔
روسی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی تعلیمی ادارے کا ایک 18 سالہ گریجویٹ کانونٹ کے آرتھوڈوکس جمنازیم کے احاطے میں داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ خود کو دھماکے سے اُڑانے کی کوشش کرنے والے نوجوان کو بچالیا گیا تاہم ایک 15 سالہ طالب علم زخمی ہوگیا جسے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ زخمی طالب علم کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام سروسز نے بروقت ردعمل ظاہر کیا جس کی وجہ سے کوئی بڑا حادثہ نہیں ہوا۔ روس میں اسکول پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا جو زیادہ تر سابق طالب علم یا ملازمین کی جانب سے کیا گیا ہے۔
ان حملوں کے پیش نظر روس میں اسلحہ کے کنٹرول اور اسکول کی سیکیورٹی مزید بہتر بنانے کے مطالبات زور پڑنے لگے ہیں۔