طالبان سے معاہدہ ہو بھی گیا تو عارضی ہوگا مولانا عبدالعزیز
حکومت نفاذ شریعت کا بنیادی مطالبہ ماننے سے ہی انکار کر چکی ہے،خطیب لال مسجد
لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز نے کہا ہے کہ حکومت نفاذ شریعت کا بنیادی مطالبہ ماننے سے ہی انکار کر چکی ہے، ایسے میں حکومت اور طالبان کمیٹی کے مذاکرات سے وہ زیادہ پر امید نہیں ہیں۔
ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ طالبان اور مولانا سمیع الحق سے 2 روز کے دوران کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ موجودہ صورتحال میں حکومت اور طالبان کمیٹی کے مذاکرات سے زیادہ پر امید نہیں، اگر حکومت اور طالبان کے درمیان معاہدہ ہو بھی گیا توخدشہ ہے کہ عارضی ہو گا ۔ مولانا عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ دستور کا ڈھانچہ انگریزی قوانین پر مبنی ہے اس لئے ملکی آئین غیر اسلامی ہے جس میں کہیں کہیں اسلامی شقوں کی پیوند کاری ہے، یہ کہنا سفید جھوٹ ہے کہ قرآن و سنت کو آئین میں سپریم لاء کا درجہ حاصل ہے، آئین کو اسلامی کہنے والے ملک کے تمام علماء سے مناظرہ کرنے کیلئے تیار ہوں۔
ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ طالبان اور مولانا سمیع الحق سے 2 روز کے دوران کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ موجودہ صورتحال میں حکومت اور طالبان کمیٹی کے مذاکرات سے زیادہ پر امید نہیں، اگر حکومت اور طالبان کے درمیان معاہدہ ہو بھی گیا توخدشہ ہے کہ عارضی ہو گا ۔ مولانا عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ دستور کا ڈھانچہ انگریزی قوانین پر مبنی ہے اس لئے ملکی آئین غیر اسلامی ہے جس میں کہیں کہیں اسلامی شقوں کی پیوند کاری ہے، یہ کہنا سفید جھوٹ ہے کہ قرآن و سنت کو آئین میں سپریم لاء کا درجہ حاصل ہے، آئین کو اسلامی کہنے والے ملک کے تمام علماء سے مناظرہ کرنے کیلئے تیار ہوں۔