سندھ میں لسانی سیاست کرنے والوں کے ساتھ وہ کریں گے کہ یاد رکھیں گے بلاول
سندھ کے بلدیاتی قانون کو کالا کہنے والوں کا منہ کالا ہوگا،چیئرمین پیپلز پارٹی
LOS ANGELES:
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سندھ میں لسانی سیاست کرنے والوں کے ساتھ وہ کریں گے کہ یاد رکھیں گے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنی مرضی کا بلدیاتی نظام مسلط کرایا ہے، سندھ حکومت نے سب سے زیادہ اختیار لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں دیا، سندھ میں ٹیکس اکٹھا کرنے کا اختیار مقامی حکومت کو دے رہے ہیں، پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو سچ بولتی ہے، سندھ حکومت کی اپوزیشن خوفزدہ ہے کیونکہ انہیں پتہ ہے نہ بلا چلے گا نہ پتنگ ،چلے گا صرف تیر، سندھ کے بلدیاتی قانون کو کالا کہنے والوں کا منہ کالا ہوگا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مراد علی شاہ کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا جارہا ہے، جب سے پیدا ہوا ہوں کراچی پر دہشت گرد مسلط رہے، پاکستان کے خلاف نعرہ لگانے والوں نے ہمیں لیکچر دینے کی ہمت کیسے کی؟ انتہاپسند سیاست کرنے والوں کی سندھ میں کوئی جگہ نہیں، سندھ نے بانی ایم کیوایم کی سیاست کو مسترد کردیا ہے، پاکستان میں لسانی سیاست کی گئی تو ان کے ساتھ وہ کریں گے کہ وہ یاد رکھیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ سیاست ہر کسی کا حق ہے، ہم پر تنقید ضرور کی جائے لیکن عوام کے سامنے سچ لایا جائے،ہم عوام کے 100 فیصد مفت علاج پر یقین رکھتے ہیں، ہیلتھ کارڈ ان چیزوں کو کور ہی نہیں کرتا، عوام پیپلز پارٹی کی طرف دیکھ رہے ہیں کیونکہ ملک کے غریب عوام کے مسائل پیپلز پارٹی ہی حل کر سکتی ہے۔
اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں سندھ کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کو سندھ میں بلدیاتی نظام کے قانون کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ ترمیم شدہ بلدیاتی نظام میں بلدیاتی نمائندوں کو مالیاتی اختیارات دئیے گئے ہیں اورعوامی نمائندوں کے انتظامی اختیارات میں بھی مزید توسیع کردی گئی ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سمیت مختلف اداروں کو بلدیاتی نمائندوں کے سامنے جوابدہ بنایا گیا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ نئے نظام کے تحت شعبہ صحت، شعبہ تعلیم، امن و عامہ کے شعبے بھی بلدیاتی نمائندوں کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔ شرکاء نے سندھ کے بلدیاتی نظام کو سراہا اور امر پر مکمل اتفاق کیا کہ نئے بلدیاتی نظام کے ساتھ عوامی نمائندوں کو مزید اختیارات دینا خوش آئند اقدام ہے جس سے عوامی مسائل کے حل کی رفتار میں اضافہ ہوگا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سندھ میں لسانی سیاست کرنے والوں کے ساتھ وہ کریں گے کہ یاد رکھیں گے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنی مرضی کا بلدیاتی نظام مسلط کرایا ہے، سندھ حکومت نے سب سے زیادہ اختیار لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں دیا، سندھ میں ٹیکس اکٹھا کرنے کا اختیار مقامی حکومت کو دے رہے ہیں، پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو سچ بولتی ہے، سندھ حکومت کی اپوزیشن خوفزدہ ہے کیونکہ انہیں پتہ ہے نہ بلا چلے گا نہ پتنگ ،چلے گا صرف تیر، سندھ کے بلدیاتی قانون کو کالا کہنے والوں کا منہ کالا ہوگا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مراد علی شاہ کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا جارہا ہے، جب سے پیدا ہوا ہوں کراچی پر دہشت گرد مسلط رہے، پاکستان کے خلاف نعرہ لگانے والوں نے ہمیں لیکچر دینے کی ہمت کیسے کی؟ انتہاپسند سیاست کرنے والوں کی سندھ میں کوئی جگہ نہیں، سندھ نے بانی ایم کیوایم کی سیاست کو مسترد کردیا ہے، پاکستان میں لسانی سیاست کی گئی تو ان کے ساتھ وہ کریں گے کہ وہ یاد رکھیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ سیاست ہر کسی کا حق ہے، ہم پر تنقید ضرور کی جائے لیکن عوام کے سامنے سچ لایا جائے،ہم عوام کے 100 فیصد مفت علاج پر یقین رکھتے ہیں، ہیلتھ کارڈ ان چیزوں کو کور ہی نہیں کرتا، عوام پیپلز پارٹی کی طرف دیکھ رہے ہیں کیونکہ ملک کے غریب عوام کے مسائل پیپلز پارٹی ہی حل کر سکتی ہے۔
اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں سندھ کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کو سندھ میں بلدیاتی نظام کے قانون کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ ترمیم شدہ بلدیاتی نظام میں بلدیاتی نمائندوں کو مالیاتی اختیارات دئیے گئے ہیں اورعوامی نمائندوں کے انتظامی اختیارات میں بھی مزید توسیع کردی گئی ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سمیت مختلف اداروں کو بلدیاتی نمائندوں کے سامنے جوابدہ بنایا گیا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ نئے نظام کے تحت شعبہ صحت، شعبہ تعلیم، امن و عامہ کے شعبے بھی بلدیاتی نمائندوں کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔ شرکاء نے سندھ کے بلدیاتی نظام کو سراہا اور امر پر مکمل اتفاق کیا کہ نئے بلدیاتی نظام کے ساتھ عوامی نمائندوں کو مزید اختیارات دینا خوش آئند اقدام ہے جس سے عوامی مسائل کے حل کی رفتار میں اضافہ ہوگا۔