دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور آج بھی سرفہرست
لاہور شہر کا مجموعی ائیرکوالٹی انڈیکس 304 ریکارڈ کیا گیا
دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور آج بھی پہلے نمبر پر موجود ہے۔
لاہور سمیت پنجاب بھر میں فضائی آلودگی اور اسموگ کم ہونے کا نام نہیں لے رہی، دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور آج بھی پہلے نمبر پر موجود ہے اور شہر کا مجموعی ائیرکوالٹی انڈیکس 304 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پولینڈ کا شہر کراکوف کا ائیرکوالٹی انڈیکس 284 کے ساتھ دوسرے، بنگلا دیشی شہر ڈھاکہ 198 کے ساتھ تیسرے جب کہ بھارتی شہر دہلی 176 ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔
لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں سب سے زیادہ کوٹ لکھپت میں 448 ائیر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا، ماڈل ٹاؤن 430، گلبرگ 413، یو ایس کونصلیٹ 411، مال روڈ 405 اور ڈی ایچ اے فیز ایٹ میں 387 ائیر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا۔
دوسری جانب پنجاب کے کئی دیگرشہروں میں بھی فضائی آلودگی اور اسموگ کا راج ہے، بہاولپور 354، گوجرانوالہ 344، فیصل آباد 329 اور رائیونڈ میں 223 ائیر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا۔
پچھلے کئی روز سے فضائی آلودگی کی وجہ سے شہریوں کو طبی مسائل کا سامنا ہے اور سانس لینا دوبھر ہوگیا ہے، عوام میں نزلہ، زکام، کھانسی اور دیگر انفیکشنز تیزی سے پھیل رہے ہیں۔
لاہور سمیت پنجاب بھر میں فضائی آلودگی اور اسموگ کم ہونے کا نام نہیں لے رہی، دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور آج بھی پہلے نمبر پر موجود ہے اور شہر کا مجموعی ائیرکوالٹی انڈیکس 304 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پولینڈ کا شہر کراکوف کا ائیرکوالٹی انڈیکس 284 کے ساتھ دوسرے، بنگلا دیشی شہر ڈھاکہ 198 کے ساتھ تیسرے جب کہ بھارتی شہر دہلی 176 ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔
لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں سب سے زیادہ کوٹ لکھپت میں 448 ائیر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا، ماڈل ٹاؤن 430، گلبرگ 413، یو ایس کونصلیٹ 411، مال روڈ 405 اور ڈی ایچ اے فیز ایٹ میں 387 ائیر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا۔
دوسری جانب پنجاب کے کئی دیگرشہروں میں بھی فضائی آلودگی اور اسموگ کا راج ہے، بہاولپور 354، گوجرانوالہ 344، فیصل آباد 329 اور رائیونڈ میں 223 ائیر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا۔
پچھلے کئی روز سے فضائی آلودگی کی وجہ سے شہریوں کو طبی مسائل کا سامنا ہے اور سانس لینا دوبھر ہوگیا ہے، عوام میں نزلہ، زکام، کھانسی اور دیگر انفیکشنز تیزی سے پھیل رہے ہیں۔