سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا سڑکوں پر نکلنے کا اعلان
سندھ کے بلدیاتی نظام اور بلاول کے بیان پر اپوزیشن جماعتوں کا پارہ ہائی
سندھ کے بلدیاتی نظام اور بلاول کے بیان پر اپوزیشن جماعتوں کا پارہ ہائی ہوگیا۔
پی ٹی آئی نے بلدیاتی قانون کے خلاف بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے کا اعلان کردیا۔ خرم شیر زمان نے کہا کہ کالے قانون کے خلاف ہمارا احتجاج اور جنگ جاری رہے گی، ہم لوگوں کو سڑکوں پر نکالیں گے، سندھ کو پی پی پی سے بچانا ہوگا۔
ایم کیوایم رہنما خواجہ اظہارالحسن، محمدحسین ودیگر نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم 2021 کے نظام کوکالا قانون کہتے ہیں کیونکہ اس نظام سے سیہون اورلاڑکانہ بھی پانچ فیصد بہترنہیں ہوا، یہ پیپلزپارٹی کا وڈیرا گینگ ہے ، چارسال سے یہ اپنے بھانجے بھتیجوں کوناظم بناتے رہے۔
خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی اے پی سی میں جے یوآئی سمیت تمام جماعتیں آئی تھیں سب نے اس قانون کوکالا قانون قراردیا، اس کامطلب بلاول نے سب کے منہ کوکالا کہا، وزیراعلیٰ سندھ کابیان پاکستان نہ کھپے کی آوازہے، حلف کوردکرنے پرمراد علی شاہ معافی مانگیں، جب نیب کی رسی کھنچتی ہے اور کرپشن کے کیسزکی بات ہوتی ہے تب یہ سندھ کی بات کرتےہیں۔
ایم کیوایم نے وزیراعظم سے سندھ کے وفاقی فنڈز روکنے کی درخواست کردی۔ خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ جب تک صوبائی فنانس کمیشن ایوارڈ نہ دیا جائے ، وفاق سندھ کو مالیاتی شیئر نہ دے، وفاقی حکومت این ایف سی شیئر کو صوبائی فنانس کمیشن سے مشروط کردے۔
ادھر نئے بلدیاتی قانون کے خلاف جماعت اسلامی نے بھی کراچی بچاؤ مارچ کا اعلان کردیا۔ ادارہ نور حق میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 19 دسمبر کو مزار قائد تا کے ایم سی بلڈنگ تک کراچی بچاؤ مارچ کیا جائے گا، کراچی کی مائیں بہنیں، بزرگ، بچے نوجوان سب کراچی کے حق کے لئے نکلیں گے، پیپلز پارٹی کی وڈیرہ شاہی اکثریت نے بلدیاتی ترمیمی بل پاس کیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج یہ دوبارہ لسانیت کا بیج بوچکے ہیں، وڈیروں کے مجموعے کا دوسرا نام پیپلزپارٹی ہے، یہ جمہوری بنیادوں پر کبھی جیت نہیں سکتے، لسانیت کو پروان چڑھانے والے بلاول اور مراد علی شاہ سندھ بھر کی عوام سے معافی مانگیں، لسانی منافرت کی سیاست کو دوبارہ زندہ نہیں ہونے دیں گے، اس قانون کو ڈنکے کی چوٹ پر کالا قانون کہتے ہیں۔
چئیرمین پی ایس پی سید مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلاول نے کالے قانون کو کالے طریقے سے ڈیفینڈ کرنے کی کوشش کی، بلاول سے پہلے ان کا وزیراعلیٰ تکبر پرست، فاشسٹ شخص کی طرح اپنی بات کررہا تھا، پی ایس پی پیپلز پارٹی کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ تم سندھیوں کے قاتل ہو، جس طرح ہم نے کراچی کو بانی متحدہ کے چُنگل سے آزاد کروایا ہے اسی طرح ہم سندھ کو پیپلز پارٹی کے چنگل سے آزاد کروائیں گے۔
پی ٹی آئی نے بلدیاتی قانون کے خلاف بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے کا اعلان کردیا۔ خرم شیر زمان نے کہا کہ کالے قانون کے خلاف ہمارا احتجاج اور جنگ جاری رہے گی، ہم لوگوں کو سڑکوں پر نکالیں گے، سندھ کو پی پی پی سے بچانا ہوگا۔
ایم کیوایم رہنما خواجہ اظہارالحسن، محمدحسین ودیگر نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم 2021 کے نظام کوکالا قانون کہتے ہیں کیونکہ اس نظام سے سیہون اورلاڑکانہ بھی پانچ فیصد بہترنہیں ہوا، یہ پیپلزپارٹی کا وڈیرا گینگ ہے ، چارسال سے یہ اپنے بھانجے بھتیجوں کوناظم بناتے رہے۔
خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی اے پی سی میں جے یوآئی سمیت تمام جماعتیں آئی تھیں سب نے اس قانون کوکالا قانون قراردیا، اس کامطلب بلاول نے سب کے منہ کوکالا کہا، وزیراعلیٰ سندھ کابیان پاکستان نہ کھپے کی آوازہے، حلف کوردکرنے پرمراد علی شاہ معافی مانگیں، جب نیب کی رسی کھنچتی ہے اور کرپشن کے کیسزکی بات ہوتی ہے تب یہ سندھ کی بات کرتےہیں۔
ایم کیوایم نے وزیراعظم سے سندھ کے وفاقی فنڈز روکنے کی درخواست کردی۔ خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ جب تک صوبائی فنانس کمیشن ایوارڈ نہ دیا جائے ، وفاق سندھ کو مالیاتی شیئر نہ دے، وفاقی حکومت این ایف سی شیئر کو صوبائی فنانس کمیشن سے مشروط کردے۔
ادھر نئے بلدیاتی قانون کے خلاف جماعت اسلامی نے بھی کراچی بچاؤ مارچ کا اعلان کردیا۔ ادارہ نور حق میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 19 دسمبر کو مزار قائد تا کے ایم سی بلڈنگ تک کراچی بچاؤ مارچ کیا جائے گا، کراچی کی مائیں بہنیں، بزرگ، بچے نوجوان سب کراچی کے حق کے لئے نکلیں گے، پیپلز پارٹی کی وڈیرہ شاہی اکثریت نے بلدیاتی ترمیمی بل پاس کیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج یہ دوبارہ لسانیت کا بیج بوچکے ہیں، وڈیروں کے مجموعے کا دوسرا نام پیپلزپارٹی ہے، یہ جمہوری بنیادوں پر کبھی جیت نہیں سکتے، لسانیت کو پروان چڑھانے والے بلاول اور مراد علی شاہ سندھ بھر کی عوام سے معافی مانگیں، لسانی منافرت کی سیاست کو دوبارہ زندہ نہیں ہونے دیں گے، اس قانون کو ڈنکے کی چوٹ پر کالا قانون کہتے ہیں۔
چئیرمین پی ایس پی سید مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلاول نے کالے قانون کو کالے طریقے سے ڈیفینڈ کرنے کی کوشش کی، بلاول سے پہلے ان کا وزیراعلیٰ تکبر پرست، فاشسٹ شخص کی طرح اپنی بات کررہا تھا، پی ایس پی پیپلز پارٹی کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ تم سندھیوں کے قاتل ہو، جس طرح ہم نے کراچی کو بانی متحدہ کے چُنگل سے آزاد کروایا ہے اسی طرح ہم سندھ کو پیپلز پارٹی کے چنگل سے آزاد کروائیں گے۔