طالبان نے حکومت کے چار نکات پر مثبت رد عمل دیا ہے مولانا سمیع الحق

طالبان کی جانب سے حوصلہ افزا جواب آیا ہے سب کو کوشش کرنی چاہیے کہ مذاکرات کو کوئی نقصان نہ پہنچے، مولانا سمیع الحق

طالبان سے مذاکرات حساس معاملہ ہے اس لئےمیڈیا سے کنارہ کشی کی ہے، مولانا سمیع الحق فوٹو: فائل

لاہور:
جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ اور مذاکراتی کمیٹی کے رکن مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ طالبان نے حکومت کے چار نکات پر مثبت رد عمل دیا ہے لیکن اس معاملے پر جذبات سے کام نہ لیا جائے۔

جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں مولانا سمیع الحق نے طالبان کی سیاسی شوریٰ سے مذاکراتی عمل کے بارے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ابراہیم، مولانا یوسف شاہ اور مولانا عبدالحسیب نے طالبان کی سیاسی شوریٰ سے نامعلوم مقام پر مذاکرات کئے اور طالبان کی جانب سے مثبت ردعمل آیا ہے، انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات حساس معاملہ ہے اس لئے انہوں نے میڈیا سے کنارہ کشی کی ہے، سب متفق ہیں کہ مذاکرات کو نقصان نہ پہنچے، اس لئے تمام لوگ حوصلے سے کام لیں اور اس معاملے پرجذبات کا مطاہرہ نہ کریں۔


میڈیا بریفنگ سے قبل مذاکراتی کمیٹی کے ارکان پروفیسر ابراہیم، مولانا یوسف اور مولانا عبدالحسیب طالبان کی سیاسی شوریٰ سے مزاکرات کے بعد خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے اکوڑہ خٹک پہنچے جہاں انہوں نے مولانا سمیع الحق سے ملاقات کی اور انہیں طالبان کی سیاسی شوریٰ سے ملاقات اور ان کی جانب سے کئے گئے مطالبات سے آگاہ کیا۔

دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں طالبان ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ مذاکراتی عمل کی ابتدا میں وہ ایسی شرائط نہیں رکھیں گے جن سے معاملات آگے نہ بڑھ سکیں اور تلخیاں پیدا ہوں۔
Load Next Story