تارکین وطن جوڑوں کو جدا کرنے پر ڈنمارک کی امیگریشن وزیر کو قید کی سزا

سابق امیگریشن وزیر کو 60 دن کی سزا سنائی ہے


ویب ڈیسک December 14, 2021
ڈنمارک کی سابق وزیر امیگریشن کو 6 سال قید کی سزا، (فوٹو: فائل)

PESHAWAR: ڈنمارک کی ایک عدالت نے سیاسی پناہ کے لیے آنے والے کم عمر شادی شدہ جوڑوں کو جدا کرنے پر امیگریشن کی وزیر اسٹوژبرگ کو 60 دن قید کی سزا سنائی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈنمارک میں مواخذے کی ایک عدالت نےامیگریشن کی سابق وزیر اسٹوژبرگ کو 60 دن قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ سزا ملک میں سیاسی پناہ کی تلاش میں آنے والے کم عمر جوڑوں کو جدا کرنے کے جرم میں سنائی گئی ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ امیگریشن کی وزیر نے جان بوجھ کر پناہ کی تلاش میں آئے کم عمرشادی شدہ تارکین وطن جوڑوں کو الگ کرنے کا حکم دیا جو کہ یورپی کنونشن برائے انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید لکھا کہ وزیر کے حکم کے تحت 23 جوڑے ایک دوسرے سے جدا ہوئے جن میں ایک 18 سالہ جوڑا بھی تھا اس لیے ڈنمارک اور انسانی حقوق کے قانون کے تحت ان جوڑوں کے کیسوں کا انفرادی سطح پر بھی جائزہ لیا جانا چاہیے تھا۔

دوسری جانب امیگریشن کی سابق وزیر نے غیر قانونی حکم کی تردید کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ اس کارروائی کا مقصد بچوں کی شادیوں کے رجحان کو روکنا اور کم عمر لڑکیوں کو تحفظ فراہم کرنا تھا۔

واضح رہے کہ لبرل پارٹی کی 2015 سے 2019 تک وزیر رہنے والی دائیں بازو کی سیاست دان پر شامی جوڑے نے 2014 میں محتسب سے شکایت کی تھی کہ جوڑے کو الگ الگ پناہ گزین مراکز میں رکھا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں