سکھ برادری کی عمران خان سے کرتار پور سرحد پر پاسپورٹ کی شرط ختم کرنے کی درخواست
بھارت میں پاسپورٹ بنوانا اور پی سی آر ٹیسٹ کرانا کافی مہنگے عمل ہیں، سکھ برادری
SAN FRANCISCO:
پاکستان کی سکھ برادری نے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی ہے کہ کرتارپور کوریڈور کے راستے بھارت سے آنے والے یاتریوں کے لیے پاسپورٹ اور کورونا کے پی سی آر ٹیسٹ کی شرائط ختم کی جائیں۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار امیر نے وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط میں ان سے درخواست کی ہے کہ کرتارپور راہداری کے راستے گوردوارہ دربار صاحب کرتارپور آنے والے بھارتی یاتریوں کے لیے پاسپورٹ کی شرط ختم کرکے انہیں ادھار کارڈ (شناختی کارڈ) پر ہی آنے کی اجازت دی جائے۔
سردار امیر سنگھ نے ایک اور خط این سی او سی کو لکھا ہے جس ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارتی یاتریوں کے لیے راہداری کے راستے کرتارپور صاحب آنے سے 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کی شرط ختم کرکے کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کو قبول کیا جائے۔
سردار امیر سنگھ کا کہنا ہے کہ بھارت میں پاسپورٹ بنوانا اور پی سی آر ٹیسٹ کرانا کافی مہنگے عمل ہیں، ہزاروں غریب سکھ ایسے ہیں جو ناصرف خود بلکہ اپنی فیملیز کے ساتھ کرتارپور آنا چاہتے ہیں تاہم 20 ڈالر فیس، پاسپورٹ اور پی سی آرٹیسٹ کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے اس لیے انہیں پاسپورٹ اور پی سی آر ٹیسٹ میں رعایت ملنی چاہیے۔
واضح رہے کہ کرتارپور کوریڈور کے قیام کے موقع پر ہی پاکستان نے بھارت کو پاسپورٹ کی شرط ختم کرنے کی پیشکش کی تھی یہ تجویزدی تھی کہ یاتریوں کو شناخت کے لیے کوئی بھی سرکاری دستاویز جس میں ادھارکارڈ،ڈرائیونگ لائسنس، تعلیمی سرٹیفکیٹ شامل ہیں انہیں قبول کرتے ہوئے راہداری کے راستے آنے کی اجازت دی جانی چاہیے تاہم بھارت اس پر رضامند نہیں ہوا تھا۔
پاکستان کی سکھ برادری نے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی ہے کہ کرتارپور کوریڈور کے راستے بھارت سے آنے والے یاتریوں کے لیے پاسپورٹ اور کورونا کے پی سی آر ٹیسٹ کی شرائط ختم کی جائیں۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار امیر نے وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط میں ان سے درخواست کی ہے کہ کرتارپور راہداری کے راستے گوردوارہ دربار صاحب کرتارپور آنے والے بھارتی یاتریوں کے لیے پاسپورٹ کی شرط ختم کرکے انہیں ادھار کارڈ (شناختی کارڈ) پر ہی آنے کی اجازت دی جائے۔
سردار امیر سنگھ نے ایک اور خط این سی او سی کو لکھا ہے جس ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارتی یاتریوں کے لیے راہداری کے راستے کرتارپور صاحب آنے سے 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کی شرط ختم کرکے کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کو قبول کیا جائے۔
سردار امیر سنگھ کا کہنا ہے کہ بھارت میں پاسپورٹ بنوانا اور پی سی آر ٹیسٹ کرانا کافی مہنگے عمل ہیں، ہزاروں غریب سکھ ایسے ہیں جو ناصرف خود بلکہ اپنی فیملیز کے ساتھ کرتارپور آنا چاہتے ہیں تاہم 20 ڈالر فیس، پاسپورٹ اور پی سی آرٹیسٹ کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے اس لیے انہیں پاسپورٹ اور پی سی آر ٹیسٹ میں رعایت ملنی چاہیے۔
واضح رہے کہ کرتارپور کوریڈور کے قیام کے موقع پر ہی پاکستان نے بھارت کو پاسپورٹ کی شرط ختم کرنے کی پیشکش کی تھی یہ تجویزدی تھی کہ یاتریوں کو شناخت کے لیے کوئی بھی سرکاری دستاویز جس میں ادھارکارڈ،ڈرائیونگ لائسنس، تعلیمی سرٹیفکیٹ شامل ہیں انہیں قبول کرتے ہوئے راہداری کے راستے آنے کی اجازت دی جانی چاہیے تاہم بھارت اس پر رضامند نہیں ہوا تھا۔