حکومتِ پنجاب کی غفلت شعبہ واٹر مینجمنٹ کے ہزاروں ملازمین بیروزگار ہونے کا خطرہ

کنٹریکٹ ملازمین کی خدمات دوسرے پروجیکٹ کو منتقل کرنے کی سمری پر تاحال دستخط نہ ہوسکے


Staff Reporter December 15, 2021
اگر نہروں کے کھالے تیس فیصد پکے ہوں تو آپ ایک ڈیم کے برابر پانی بچا سکتے ہیں۔ (فوٹو: فائل)

LONDON: پنجاب میں محکمہ زراعت کے ذیلی شعبہ واٹر مینجمنٹ کے PIPIP پروجیکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کی مدت ملازمت 31 دسمبر 2021 کو ختم ہو رہی ہے۔ تاہم محکمے کی جانب سے ملازمین کو اسی محکمے کی زیر نگرانی چلنے والے دوسرے پروجیکٹ ''قومی پروگرام برائے اصلاح کھالہ جات فیز 2'' میں شفٹ کرنے کی سمری اعلیٰ حکام کو بھجوائی گئی تھی۔

یہ سمری پنجاب کابینہ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے 68 ویں اجلاس کے ایجنڈے میں شامل تھی لیکن بوجوہ یہ سمری اجلاس میں زیرغور نہ آسکی۔ دوسری جانب ملازمین کی مدت ملازمت محض ایک ماہ رہ گئی ہے جس کے باعث اسٹاف میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

واضح رہے کہ پنجاب بھر سے تعلق رکھنے والے محکمہ واٹر مینجمنٹ کے یہ ہزاروں ملازمین گزشتہ 16 سال سے مختلف پروجیکٹس پر کام کر رہے ہیں۔

ابتدائی طور پر انہیں 2005 میں ''قومی پروگرام برائے اصلاح کھالہ جات'' کے تحت بھرتی کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی مدت ملازمت میں سال بہ سال توسیع کی جاتی رہی۔ یکم جنوری 2022 سے ان ملازمین کو درجِ بالا پروجیکٹ کے فیز 2 میں شفٹ کرنے کےلیے سمری محکمہ کی جانب سے بھیجی گئی تھی جس پر تاحال دستخط نہیں ہو سکے۔

اس سلسلے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آل پنجاب واٹر مینجمنٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن ایپوامیا کے صدر محمد عامر رسول لنگاہ، جنرل سیکرٹری ارشد بھٹی، سینئر نائب صدر عبدالغفار غفاری، پریس سیکرٹری ندیم رزاق کھوہارا اور واٹر مینجمنٹ آفیسر حامد نواز شاہ سمیت دیگر رہنماؤں نے اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارے 16 سالہ کیریئر داؤ پر لگ چکے ہیں۔ پنجاب کے ہزاروں خاندانوں کے چولہے بجھنے کو ہیں لیکن حکومت کے پاس اتنا وقت نہیں کہ ہمارے حق میں فیصلہ کرسکے۔



ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر اگلے ہفتے تک سمری پر دستخط نہ ہوئے تو مجبوراً ہمیں سڑکوں پر آنا پڑے گا جس کی تمام تر ذمہ دار پنجاب حکومت ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملازمین کو فارغ کرکے نئے سرے سے بھرتیوں کی تجویز دی جا رہی ہے جو کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں