اشرف غنی کے فرارکےبعدطالبان کوکابل آنے کی دعوت دی حامد کرزئی
طالبان کو کابل بلانے کا مقصد افراتفری روکنا تھا، حامد کرزئی
WASHINGTON:
افغانستان کے سابق صدرحامد کرزئی کا کہنا ہے کہ سابق افغان صدراشرف غنی کے ملک سے فرارکےبعد طالبان کوکابل آنے کی دعوت دی۔
امریکی خبرایجنسی کوانٹرویو میں سابق افغان صدرحامد کرزئی کا کہنا تھا کہ طالبان کوکابل بلانے کا مقصد شہرمیں لوٹ مار اورافراتفری کوروکنا تھا۔
کرزئی کا کہنا تھا کہ اشرف غنی کے ملک سے فرارکے بعد سابق وزیردفاع بسم اللہ خان سے رابطہ کیا توانہوں نے افغان صدرسمیت اعلی حکام کے ملک سے جانے کی اطلاع دی اورانہیں بھی افغانستان چھوڑنے کو کہا۔ کابل پولیس چیف بھی ملک چھوڑ کرجانے والوں میں شامل تھے۔
سابق افغان صدرکے مطابق اگر اشرف غنی کابل میں رہتے توطالبان کے ساتھ پرامن اقتدار کی منتقلی کا معاہدہ ہوجاتا۔افغانستان کے بہترمستقبل کے لئے ضروری ہے کہ عالمی برادری افغانستان سے روابط قائم کرے۔
حامد کرزئی 13سال افغانستان کے صدررہ چکے ہیں۔
افغانستان کے سابق صدرحامد کرزئی کا کہنا ہے کہ سابق افغان صدراشرف غنی کے ملک سے فرارکےبعد طالبان کوکابل آنے کی دعوت دی۔
امریکی خبرایجنسی کوانٹرویو میں سابق افغان صدرحامد کرزئی کا کہنا تھا کہ طالبان کوکابل بلانے کا مقصد شہرمیں لوٹ مار اورافراتفری کوروکنا تھا۔
کرزئی کا کہنا تھا کہ اشرف غنی کے ملک سے فرارکے بعد سابق وزیردفاع بسم اللہ خان سے رابطہ کیا توانہوں نے افغان صدرسمیت اعلی حکام کے ملک سے جانے کی اطلاع دی اورانہیں بھی افغانستان چھوڑنے کو کہا۔ کابل پولیس چیف بھی ملک چھوڑ کرجانے والوں میں شامل تھے۔
سابق افغان صدرکے مطابق اگر اشرف غنی کابل میں رہتے توطالبان کے ساتھ پرامن اقتدار کی منتقلی کا معاہدہ ہوجاتا۔افغانستان کے بہترمستقبل کے لئے ضروری ہے کہ عالمی برادری افغانستان سے روابط قائم کرے۔
حامد کرزئی 13سال افغانستان کے صدررہ چکے ہیں۔