بلاول کی جتنی عمر ہے ہم نے اتنی جیلیں کاٹی ہیں ایم کیو ایم رہنماؤں کا احتجاج میں خطاب

ہر چیز سود کے ساتھ وصول کریں گے کتنا ہی چیختے چلاتے رہو، عامر خان

بلاول اپنے قد اور عمر کے حساب سے بات کریں، رہنما ایم کیو ایم فوٹو: پی پی آئی

ایم کیو ایم کے سینیئر ڈپٹی کنوینیر پاکستان عامر خان نے کہا ہے کہ بلاول اپنے قد اور عمر کے حساب سے بات کریں، جتنی ان کیعمر ہے ہم نے اتنی جیلیں کاٹی ہیں۔

متحدہ قومی مومنٹ پاکستان شعبہ خواتین کے زیر اہتمام ریگل چوک کراچی پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے میں سینیئر ڈپٹی کنوینیئر ایم کیو ایم پاکستان عامر خان، کنور نوید جمیل، محمد حسین، کشور زہرہ، سینیٹر خالدہ عطیب اور دیگر نے شرکت کی۔ مظاہرین نے بے اختیار بلدیاتی نظام نامنظور کے بینرز اٹھائے نعرے بازی کی۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے عامر خان نے کہا کہ کراچی میں جگہ جگہ کالے بلدیاتی قانون کے خلاف ایم کیو ایم احتجاجی مظاہرے کر رہی ہے، جب سندھ اسمبلی میں 2013 کے سندھ لوکل گورنمنٹ بل میں ترمیم پیش کی گئی ہم نے اسے غلط کہا، جس انداز میں ترمیم پیش کی گئی تھی ہم نے اسے مسترد کردیا تھا، ہم اس کالے قانون کو بھی مسترد کرتے ہیں، تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے اس قانون کو مسترد کردیا، ہم کراچی کے بلدیاتی اداروں کو اختیارات دلوانا چاہتے ہیں۔


عامر خان نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری صاحب!جتنی آپکی عمر ہے ہم نے اتنی جیلیں کاٹی ہیں، آپ اکثریت کی بات کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اقلیت میں اپوزیشن ہے، جب اکہتر میں الیکشن ہوا تھا تب مشرقی پاکستان میں کس کی اکثریت تھی؟ یہ دو عملی سیاست نہیں چلے گی، اس شہر میں بسنے والی تمام قومیتوں کو اختیار دیجیے، پورے صوبے میں ایک قوم سے تعلق رکھنے والوں کو وزیر اعلی نوکریاں دے رہے ہیں، آپ سندھی بھائیوں کو جتنی نوکریاں دینی ہے دیں لیکن دوسری قوموں سے تعلق رکھنے والوں کو بھی نوکری دیں، لسانیت کی سیاست آپ کرتے ہیں ہم نہیں۔

رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ ہر چیز سود کے ساتھ وصول کریں گے کتنا ہی چیختے چلاتے رہو، یہ قافلہ تھمنے والا نہیں ہے آخری حد تک آپ کا پیچھا کریں گے، یہ بل ختم کروا کر رہین گے، ہم اپنا حق نہیں چھیننے دیں گے، بلاول اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں، بلاول اپنے قد اور عمر کے حساب سے بات کریں، ہم اپنے حقوق کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔

اس موقع پر کنور نوید جمیل نے کہا کہ کراچی سے ہر سال صوبائی حکومت چار سو ارب روپے ٹیکس جمع کرتی ہے، رشوت کے عوض یہ پیسے کراچی کے لوگوں سے وصول کرلئے جاتے ہیں، کراچی کے لوگ ناجائز مطالبہ نہیں کر رہے، پوری دنیا میں بلدیاتی مسائل کو بلدیاتی ادارے ہی کنٹرول کرتے ہیں۔ اگر یہ قانون واپس نہیں لیا تو ہم یہ صوبائی حکومت کو ختم کرنے کے لئے تحریک چلائیں گے۔
Load Next Story