بینچ پاور سے حریف کو فیصلہ کن پنچ لگانے کا ارادہ
پاکستان کا آج ویسٹ انڈیز سے تیسرا ٹی ٹوئنٹی مقابلہ
SARGODHA:
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا تیسرا اور آخری میچ آج نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہوگا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ابتدائی دونوں ٹی ٹوئنٹی میچز میں کامیابی کے بعد پاکستان کی نگاہیں جمعرات کو مسلسل تیسری فتح اور سیریز میں کلین سوئپ پر مرکوز ہوں گی،گذشتہ ٹور میں بھی ویسٹ انڈیز کو تینوں میچز میں شکست ہوئی تھی، اس بار کوشش ہوگی کہ کم ازکم پاکستان میں پہلی جیت کا مزا چکھ لیں۔
یاد رہے کہ کئی سینئر کرکٹرز کے بغیر آنے والے مہمان اسکواڈ پر کورونا کا حملہ بھی ہوا جس کی وجہ سے 3اہم کھلاڑیوں کی خدمات سے محروم ہونا پڑا،ناتجربہ کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کیخلاف پہلے میچ میں میزبان بیٹرز محمد رضوان،حیدر علی اور محمد نواز نے رنز کے انبار لگائے، پھر وسیم جونیئر اور شاداب خان نے ہدف کا حصول ناممکن بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
دوسرے میچ میں پاکستانی ٹاپ اور مڈل آرڈر میں مسائل کے باوجود محمد رضوان، حیدر علی اور افتخار احمد نے فتح میں حصہ ڈالا،آخر میں شاداب خان کی جارحانہ بیٹنگ نے قابل قدر مجموعہ حاصل کرنے میں مدد دی،مہمان بیٹرز پہلے میچ کی بانسبت بہتر پرفارم کرنے میں کامیاب ہوئے۔
آغاز میں لڑکھڑانے والی بیٹنگ لائن سنبھلی، برینڈن کنگ نے اچھی اننگز کھیلی،آخر میں شیفرڈ بھی خطرہ بنے مگر شاہین شاہ آفریدی کی ایک اوور میں 3وکٹوں نے ویسٹ انڈیز کو کامیابی حاصل نہ کرنے دی،گذشتہ دونوں میچز میں ناکام رہنے والے کپتان بابر اعظم جمعرات کو بڑی اننگز کھیلنے کی کوشش کریں گے۔
محمد رضوان اچھی فارم میں ہیں مگر فخرزمان زیادہ اسکور نہیں بنا پائے،تیسرے میچ کیلیے کپتان نے بینچ پاور آزمانے کا عندیہ دیا تھا،شاہین شاہ آفریدی کی جگہ محمد حسنین اور شاداب خان کو آرام دے کر عثمان قادر کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنایا جاسکتا ہے،فخرزمان کو ریسٹ دیا گیا تو خوشدل شاہ کو موقع ملے گا،حیدر علی، افتخار احمد اور آصف علی سے چھکے چھڑانے کی توقع ہوگی،پیسرز میں حارث رؤف کو باہر بٹھایا گیا تو شاہنواز دھانی کو ایکشن میں آنے کا موقع مل سکتا ہے۔
بولنگ میں وسیم جونیئر بھی موجود ہوں گے۔دوسری جانب گذشتہ میچ میں اچھا مقابلہ کرنے والے کیریبیئنز کی امیدوں کا مرکز ان فارم برینڈن کنگ ہیں،شائی ہوپ، بروکس اور رومین پاول کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا جبکہ کپتان نکولس پوران کو دفاعی خول سے باہر نکلنا ہوگا، روماریو شیفرڈ جارحانہ بیٹنگ سے میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں،عقیل حسین اسپن گیندوں سے ٹرمپ کارڈ ثابت ہونے کے اہل ہیں،پیسرز کو کارکردگی میں بہتری لانا ہوگی۔
ورچوئل پریس کانفرنس میں ویسٹ انڈیز کے کپتان نکولس پوران نے کہاکہ ہم نے دوسرے مقابلے میں بہتر کھیل پیش کیا، اگر کچھ غلطیاں نہ ہوتیں تو نتیجہ مختلف ہوتا،بیٹنگ کے دوران میں خود بھی غلط شاٹ کھیل کر آؤٹ ہوا،برینڈن کنگ نے شاندار بیٹنگ کی اور اپنی صلاحیتوں کو ثابت کیا،پاکستان کی بولنگ بہت زبردست ہے،شاہین شاہ آفریدی اچھے بولر کے روپ میں سامنے آئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ نوجوان ٹیم کو دیکھتے ہوئے میں مجموعی طور پر اپنے کھلاڑیوں کی کارکردگی سے بہت مطمئن ہوں، تیسرے میچ میں مواقع سے فائدہ اٹھاکر جیت کا مشن مکمل کرنے کی کوشش کریں گے،اچھا ٹوٹل بنانے کے لیے بڑی پارٹنرشپ درکار ہوگی،سب کو ذمہ دارنہ کھیل پیش کرتے ہوئے کنڈیشنز کے مطابق پرفارم کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ میں پلیئنگ الیون میں تبدیلی کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں بتا سکتا، ہم میچ جیتنے کی کوشش کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے پہلی مرتبہ پاکستان آکر بہت خوشی محسوس ہوئی،ہم یہاں بہترین میزبانی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، سیکیورٹی سمیت تمام انتظامات قابل تحسین ہیں،بائیو سیکور ببل کا ماحول بھی اچھا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے گذشتہ 11ٹی ٹوئنٹی میچز میں سے 10جیتے ہیں،اس دوران واحد شکست ورلڈکپ میں آسٹریلیا کیخلاف سیمی فائنل میچ میں ہوئی، گرین شرٹس گذشتہ 7میں سے 6سیریز میں اپنی برتری ثابت کرچکے،ان میں ویسٹ انڈیز کیخلاف حالیہ سیریز بھی شامل ہے۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا تیسرا اور آخری میچ آج نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہوگا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ابتدائی دونوں ٹی ٹوئنٹی میچز میں کامیابی کے بعد پاکستان کی نگاہیں جمعرات کو مسلسل تیسری فتح اور سیریز میں کلین سوئپ پر مرکوز ہوں گی،گذشتہ ٹور میں بھی ویسٹ انڈیز کو تینوں میچز میں شکست ہوئی تھی، اس بار کوشش ہوگی کہ کم ازکم پاکستان میں پہلی جیت کا مزا چکھ لیں۔
یاد رہے کہ کئی سینئر کرکٹرز کے بغیر آنے والے مہمان اسکواڈ پر کورونا کا حملہ بھی ہوا جس کی وجہ سے 3اہم کھلاڑیوں کی خدمات سے محروم ہونا پڑا،ناتجربہ کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کیخلاف پہلے میچ میں میزبان بیٹرز محمد رضوان،حیدر علی اور محمد نواز نے رنز کے انبار لگائے، پھر وسیم جونیئر اور شاداب خان نے ہدف کا حصول ناممکن بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
دوسرے میچ میں پاکستانی ٹاپ اور مڈل آرڈر میں مسائل کے باوجود محمد رضوان، حیدر علی اور افتخار احمد نے فتح میں حصہ ڈالا،آخر میں شاداب خان کی جارحانہ بیٹنگ نے قابل قدر مجموعہ حاصل کرنے میں مدد دی،مہمان بیٹرز پہلے میچ کی بانسبت بہتر پرفارم کرنے میں کامیاب ہوئے۔
آغاز میں لڑکھڑانے والی بیٹنگ لائن سنبھلی، برینڈن کنگ نے اچھی اننگز کھیلی،آخر میں شیفرڈ بھی خطرہ بنے مگر شاہین شاہ آفریدی کی ایک اوور میں 3وکٹوں نے ویسٹ انڈیز کو کامیابی حاصل نہ کرنے دی،گذشتہ دونوں میچز میں ناکام رہنے والے کپتان بابر اعظم جمعرات کو بڑی اننگز کھیلنے کی کوشش کریں گے۔
محمد رضوان اچھی فارم میں ہیں مگر فخرزمان زیادہ اسکور نہیں بنا پائے،تیسرے میچ کیلیے کپتان نے بینچ پاور آزمانے کا عندیہ دیا تھا،شاہین شاہ آفریدی کی جگہ محمد حسنین اور شاداب خان کو آرام دے کر عثمان قادر کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنایا جاسکتا ہے،فخرزمان کو ریسٹ دیا گیا تو خوشدل شاہ کو موقع ملے گا،حیدر علی، افتخار احمد اور آصف علی سے چھکے چھڑانے کی توقع ہوگی،پیسرز میں حارث رؤف کو باہر بٹھایا گیا تو شاہنواز دھانی کو ایکشن میں آنے کا موقع مل سکتا ہے۔
بولنگ میں وسیم جونیئر بھی موجود ہوں گے۔دوسری جانب گذشتہ میچ میں اچھا مقابلہ کرنے والے کیریبیئنز کی امیدوں کا مرکز ان فارم برینڈن کنگ ہیں،شائی ہوپ، بروکس اور رومین پاول کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا جبکہ کپتان نکولس پوران کو دفاعی خول سے باہر نکلنا ہوگا، روماریو شیفرڈ جارحانہ بیٹنگ سے میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں،عقیل حسین اسپن گیندوں سے ٹرمپ کارڈ ثابت ہونے کے اہل ہیں،پیسرز کو کارکردگی میں بہتری لانا ہوگی۔
ورچوئل پریس کانفرنس میں ویسٹ انڈیز کے کپتان نکولس پوران نے کہاکہ ہم نے دوسرے مقابلے میں بہتر کھیل پیش کیا، اگر کچھ غلطیاں نہ ہوتیں تو نتیجہ مختلف ہوتا،بیٹنگ کے دوران میں خود بھی غلط شاٹ کھیل کر آؤٹ ہوا،برینڈن کنگ نے شاندار بیٹنگ کی اور اپنی صلاحیتوں کو ثابت کیا،پاکستان کی بولنگ بہت زبردست ہے،شاہین شاہ آفریدی اچھے بولر کے روپ میں سامنے آئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ نوجوان ٹیم کو دیکھتے ہوئے میں مجموعی طور پر اپنے کھلاڑیوں کی کارکردگی سے بہت مطمئن ہوں، تیسرے میچ میں مواقع سے فائدہ اٹھاکر جیت کا مشن مکمل کرنے کی کوشش کریں گے،اچھا ٹوٹل بنانے کے لیے بڑی پارٹنرشپ درکار ہوگی،سب کو ذمہ دارنہ کھیل پیش کرتے ہوئے کنڈیشنز کے مطابق پرفارم کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ میں پلیئنگ الیون میں تبدیلی کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں بتا سکتا، ہم میچ جیتنے کی کوشش کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے پہلی مرتبہ پاکستان آکر بہت خوشی محسوس ہوئی،ہم یہاں بہترین میزبانی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، سیکیورٹی سمیت تمام انتظامات قابل تحسین ہیں،بائیو سیکور ببل کا ماحول بھی اچھا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے گذشتہ 11ٹی ٹوئنٹی میچز میں سے 10جیتے ہیں،اس دوران واحد شکست ورلڈکپ میں آسٹریلیا کیخلاف سیمی فائنل میچ میں ہوئی، گرین شرٹس گذشتہ 7میں سے 6سیریز میں اپنی برتری ثابت کرچکے،ان میں ویسٹ انڈیز کیخلاف حالیہ سیریز بھی شامل ہے۔